پرشانت کشور نے راہل گاندھی کو پیچھے ہٹنے کا دیا مشورہ
لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ کی تاریخ اب بہت قریب ہے۔ کانگریس نے بھی انتخابی مہم میں پوری طاقت لگا دی ہے۔ اس دوران، پارٹی نے انتخابی حکمت عملی ساز پرشانت کشور کی طرف سے کانگریس بالخصوص راہل گاندھی کے بارے میں دی گئی تجاویز کو پارٹی پسند نہیں کیا ہے۔ کشور نے راہل گاندھی کو مشورہ دیا تھا کہ اگر آنے والے لوک سبھا انتخابات میں سب سے پرانی پارٹی کو مطلوبہ نتائج نہیں ملتے ہیں، تو انہیں ‘پیچھے ہٹنے’ پر غور کرنا چاہیے۔
صلاح کاروں کو جواب دینے کا کوئی مطلب نہیں: سرینیت
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق، سیاسی حکمت عملی کے ماہر پرشانت کشور کے مشورے پر، کانگریس کی سوشل میڈیا انچارج سپریا سرینیت نے پیر (8 اپریل) کے روز کہا کہ وہ صلاح کاروں کے تبصروں کا جواب نہیں دیتی ہیں۔ سیاسی لوگوں کی بات کریں، صلاح کاروں کو جواب دینے کا کوئی مطلب نہیں؟
’10 سال کام کر رہے ہیں ایک ہی، بریک لے لیں‘
اتوار (7 اپریل) کے روز پرشانت کشور نے راہل گاندھی کے بارے میں کہا تھا کہ انہیں ایک ایسے شخص کی ضرورت ہے جو وہ کام کرے جو ان کے مطابق درست ہو۔ ایسے میں میرا مشورہ یہ ہے کہ انہیں ابھی وقفہ لینا چاہیے۔ جب آپ 10 سال سے ایک ہی کام کر رہے ہیں اور کامیاب نہیں ہو رہے ہیں تو بریک لینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ راہل گاندھی پارٹی کو اپنے بنیادی ایجنڈے کے لیے چلا رہے ہیں۔
سونیا گاندھی کے 1991 کے فیصلے کا بھی کیا ذکر
پرشانت کشور نے 1991 میں سونیا گاندھی کے اس فیصلے کا بھی ذکر کیا جو انہوں نے راجیو گاندھی کے قتل کے بعد لیا تھا۔ اس وقت انہوں نے خود (سونیا گاندھی) نے سیاست سے دور رہنے اور پی وی نرسمہا راؤ کو سال 1991 میں ملک کا وزیر اعظم بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔
کوئی بھی آپ کی مدد نہیں کر سکتا: پرشانت کشور
پرشانت کشور نے یہ بھی کہا تھا کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی سمجھتے ہیں کہ وہ سب کچھ جانتے ہیں۔ اگر وہ ایسا محسوس کرتے ہیں تو آپ کو مدد کی ضرورت نہیں ہے۔ اس صورتحال میں کوئی بھی آپ کی مدد نہیں کر سکتا۔
بھارت ایکسپریس۔