Bharat Express

قومی

اگر آپ کو ایموجی کے بجائے آواز(ساونڈ) کے ساتھ ردعمل کا موقع ملے تو کیا ہوگا! کیا ہوگا جب تالیاں بجانے والے ایموجی کی بجائے گرجدار تالیاں سنانے لگے!اب  ایسا ہوسکتا ہے کیونکہ گوگل جلد ہی اپنے فون ایپ میں ایموجی کا ایک نیا اوتار لانے والا ہے۔ کمپنی ایک ایسے فیچر پر کام کر رہی ہے۔

ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھویندرسنگھ سکھو نے کہا کہ ریاست میں عام آدمی اورملازمین کی حکومت ہے، کچھ لوگ فائدہ اٹھانے کی کوشش میں ہیں، لیکن ہماری حکومت 5 سال تک چلے گی۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بی جے پی کے اراکین اسمبلی بھی ہمارے رابطے میں ہیں۔

عدالت نے کہا کہ تفتیش کے دوران ملزمین کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ اس لیے عدالت کو باقاعدہ ضمانت کی درخواست مسترد کرنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔ اس لیے ملزمین کو باقاعدہ ضمانت دی جاتی ہے۔

کے سی وینوگوپال کو بھیجے گئے اپنے استعفیٰ خط میں رانا گوسوامی نے استعفیٰ دینے کی وجوہات کے بارے میں کچھ نہیں بتایا ہے۔ انہوں نے سادگی سے لکھا ہے کہ وہ آسام کانگریس کے ورکنگ صدر اور پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے رہے ہیں۔

ہماچل پردیش کانگریس میں بڑی بغاوت کے بعد وزیراعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو نے استعفیٰ کی پیشکش کی ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ کانگریس یہاں وزیراعلیٰ تبدیل کرسکتی ہے۔ پارٹی ہائی کمان بھی اس پورے معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

شاہ عالم عرف گڈو جمالی کو پارٹی صدر اکھلیش یادو اور شیوپال یادو نے پارٹی کی ابتدائی رکنیت دلائی۔ شاہ عالم عرف گڈوجمالی بڑی تعداد میں اپنے حامیوں کے ساتھ سماجوادی پارٹی میں شامل ہوئے ہیں۔

حال ہی میں انہوں نے اکھلیش یادو پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور پارٹی پر نظر انداز کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ وہ 32 سال سے پارٹی کی خدمت کر رہے ہیں۔ خود غرضی سے کبھی پارٹی نہیں بدلی۔ جبکہ انہیں کئی بار ٹکٹ دینے سے بھی انکار کیا گیا۔

کانگریس نے غیر مطمئن ایم ایل اے کو راضی کرنے کے لیے پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو متحرک کردیا ہے۔ تاہم کانگریس کا بحران کم ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ دریں اثنا، ویربھدر سنگھ کے بیٹے اور ہماچل حکومت میں پی ڈبلیو ڈی کے وزیر وکرمادتیہ سنگھ نے استعفیٰ دے دیا ہے۔

ہماچل پردیش کے راجیہ سبھا انتخابی نتائج اور کراس ووٹنگ پر ریاستی وزیر اور کانگریس ایم ایل اے وکرمادتیہ سنگھ کا ردعمل آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں سب کچھ تفصیل سے بتاؤں گا۔

ہندو شکتی دل کے قومی صدر سمرن گپتا نے درگاہ کے بارے میں مبینہ طور پر متنازعہ بیان دیتے ہوئے حال ہی میں ضلع انتظامیہ کو ایک میمورنڈم پیش کیا تھا جس میں آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) سے اس کے سروے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ بعد میں مسلم کمیونٹی نے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی۔