ہماچل میں سیاسی بحران کا شکار کانگریس کے لیے اب آسام سے آئی بری خبر
Assam Congress: آئندہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے کانگریس میں سیاسی ہلچل تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ ہماچل پردیش میں راجیہ سبھا انتخابات کے بعد آنے والے سیاسی زلزلے کے بعد اب آسام میں بھی کانگریس کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ یہاں کانگریس کے سینئر لیڈر رانا گوسوامی نے بدھ (28 فروری) کو پارٹی سے استعفیٰ دے دیا۔
کے سی وینوگوپال کو بھیجے گئے اپنے استعفیٰ خط میں رانا گوسوامی نے استعفیٰ دینے کی وجوہات کے بارے میں کچھ نہیں بتایا ہے۔ انہوں نے سادگی سے لکھا ہے کہ وہ آسام کانگریس کے ورکنگ صدر اور پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے رہے ہیں۔
دیکھئے استعفیٰ میں کیا لکھا؟
Rana Goswami resigns as the working president of Assam Pradesh Congress Committee and a member of the party. pic.twitter.com/xKucfrb2Pq
— ANI (@ANI) February 28, 2024
بی جے پی میں شامل ہونے کے بارے میں سی ایم ہمنتا بسوا سرما نے کیا کہا؟
منگل (27 فروری) کو بسوناتھ ضلع کے گوہپور میں ایک پروگرام کے دوران جب آسام کے سی ایم ہمنتا بسوا سرما سے رانا گوسوامی کے بی جے پی میں شامل ہونے کے بارے میں سوال پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ انہیں اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔ وہ کانگریس کے طاقتور لیڈر ہیں اور اگر وہ بی جے پی میں شامل ہوتے ہیں تو میں ان کا خیر مقدم کروں گا۔ اس کے علاوہ ہمنتا بسوا سرما نے کہا تھا کہ صرف رقیب الحسین، رقیب الدین احمد، ذاکر حسین سکندر، نورالہودا اور کچھ دیگر ایم ایل اے کانگریس پارٹی میں رہیں گے۔
حال ہی میں انچارج کے عہدے سے دیا تھا استعفیٰ
حال ہی میں رانا گوسوامی نے آسام کے تنظیمی انچارج کے عہدے سے بھی استعفیٰ دے دیا تھا۔ ان کے استعفیٰ کے بعد آسام کے وزیر اور بی جے پی لیڈر پیوش ہزاریکا نے کہا کہ کانگریس کے کئی ایم ایل اے ان سے رابطے میں ہیں۔ آسام میں 2026 میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ اس کے علاوہ اگلے چند مہینوں میں لوک سبھا انتخابات بھی ہونے والے ہیں۔ ایسے میں رانا گوسوامی کا جانا کانگریس کے لیے بڑا نقصان مانا جا رہا ہے۔
-بھارت ایکسپریس