ہماچل میں اسپیکر کی بڑی کارروائی، 14 بی جے پی ایم ایل ایز کو کیا معطل
ہماچل پردیش اسمبلی کے اسپیکر نے سابق وزیر اعلی جے رام ٹھاکر سمیت 15 ایم ایل ایز کو معطل کر دیا ہے۔ اس وقت پہاڑی ریاست میں زبردست سیاسی ہلچل چل رہی ہے۔ کانگریس حکومت پر بحران کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ یہ پورا واقعہ ہماچل پردیش میں راجیہ سبھا انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار کے حق میں کانگریس کے چھ ایم ایل اے کے ووٹ ڈالنے کے بعد شروع ہوا۔
کانگریس نے غیر مطمئن ایم ایل اے کو راضی کرنے کے لیے پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو متحرک کردیا ہے۔ تاہم کانگریس کا بحران کم ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ دریں اثنا، ویربھدر سنگھ کے بیٹے اور ہماچل حکومت میں پی ڈبلیو ڈی کے وزیر وکرمادتیہ سنگھ نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ وکرمادتیہ سنگھ کہتے ہیں کہ ہم نے ہمیشہ پارٹی کی حمایت کی ہے۔آج میں صرف اتنا کہنا چاہوں گا کہ فی الحال میرے لیے اس حکومت میں رہنا ٹھیک نہیں ہے۔ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں کابینہ سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔
15 BJP MLAs including LoP Jairam Thakur, Vipin Singh Parmar, Randheer Sharma, Lokender Kumar, Vinod Kumar, Hans Raj, Janak Raj, Balbir Verma, Trilok Jamwal, Surender Shori, Deep Raj, Puran Thakur, Inder Singh Gandhi, Dileep Thakur and Inder Singh Gandhi, have been expelled by the…
— ANI (@ANI) February 28, 2024
وہیں دوسری جانب اسمبلی کے اسپیکر نے بی جے پی کے آپریشن لوٹس کوخراب کرنے کے مشن کے تحت اسمبلی میں بجٹ سیشن کے دوران ہنگامے کے بیچ سابق وزیراعلیٰ جئے رام ٹھاکر سمیت 14 اراکین اسمبلی کو معطل کردیا ہے اور اس معطلی کی وجہ سے فی الحال بی جے پی کا راستہ مشکل ہوگیا ۔حکومت سازی کے تمام قوائد پر سیدھے چل رہی بی جے پی کے خلاف یہ ایک بڑا فیصلہ ہے جس سے اس راہ میں بڑی روکاوٹ آسکتی ہے اور ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ ہماچل میں کانگریس فی الحال اس کے ذریعے حکومت بچالے۔لیکن یہ سیاست ہے ،کب کیا ہوجائے ،کچھ کہا نہیں جاسکتا ۔
-بھارت ایکسپریس