ہماچل پردیش میں سیاسی رسہ کشی کے درمیان وزیراعلیٰ سکھویندرسنگھ سکھونے استعفیٰ دینے کی خبروں سے انکار کردیا ہے۔ انہوں نے میڈیا سے بات چیت کے درمیان کہا کہ میں نے استعفیٰ نہیں دیا ہے اور نہ ہی ہماری حکومت کو کوئی خطرہ ہے۔ سکھویندرسنگھ سکھو نے کہا کہ ہماچل پردیش میں عام آدمی اورملازمین کی حکومت ہے، کچھ لوگ فائدہ اٹھانے کی کوشش میں ہیں، لیکن ہماری حکومت 5 سال تک چلے گی۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بی جے پی کے اراکین اسمبلی بھی ہمارے رابطے میں ہیں۔ سکھویندر سنگھ سکھو کا کہنا ہے کہ ہم جنگجو ہیں، ہماری لڑائی لڑیں گے اورپارٹی پوری طرح سے محفوظ ہے۔
اس سے قبل، خبرآئی تھی کہ سکھویندرسنگھ سکھو نے پارٹی کے مرکزی آبزروروں کو استعفیٰ کی پیشکش کردی ہے اوروہ آج شام تک اپنے عہدے سے استعفیٰ دے سکتے ہیں، لیکن اب انہوں نے اسے ازسرنو مسترد کردیا ہے۔ وہیں دوسری طرف، پارٹی کے غیرمطمئن اراکین اسمبلی کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ کانگریس نے اپنے تین آبزرورچھتیس گڑھ کے سابق وزیراعلیٰ بھوپیش بگھیل، کرناٹک کے نائب وزیراعلیٰ ڈے کے شیوکماراورہریانہ کے سابق وزیراعلیٰ بھوپیندرسنگھ ہڈا کو شملہ بھیجا ہے۔ وہیں وکرم آدتیہ سنگھ کے وزیرعہدے سے استعفیٰ کے بعد کانگریس میں بڑی ہلچل دیکھنے کو مل رہی تھی۔ وکرم آدتیہ سنگھ نے کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی سے بھی بات کی تھی اورپوری صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے بتا دیا تھا کہ اب سکھویندرسنگھ سکھو کے ساتھ کام نہیں کیا جاسکتا۔
#WATCH | Himachal Pradesh CM Sukhvinder Singh Sukhu says “Neither anyone asked for my resignation nor I have presented my resignation to anyone. We will prove the majority. We will win, the people of Himachal will win…” pic.twitter.com/YK9uGPJrjA
— ANI (@ANI) February 28, 2024
اراکین اسمبلی کی شام میں ہوگی میٹنگ
ہماچل پردیش کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں ایوان کی کارروائی میں بیٹھا ہوا تھا، لیکن اپوزیشن لیڈرکی طرف سے یہ افواہ پھیلی گئی کہ سکھویندر سنگھ سکھو نے استعفیٰ دے دیا ہے، جس کے بعد مجھے میڈیا میں آکر وضاحت کرنی پڑی ہے۔ میں دعویٰ کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ اسی بجٹ سیشن کے دوران میں اکثریت ثابت کروں گا۔ وہیں ڈی کے شیوکماردوپہرتقریباً تین بجے شملہ پہنچیں گے، جبکہ بھوپیندرسنگھ ہڈا پہنچ چکے ہیں۔ آج شام تین بجے اراکین اسمبلی کی میٹنگ منعقد کی جائے گی۔ ابھی فی الحال اراکین اسمبلی کی میٹنگ کا وقت مقررنہیں کیا گیا ہے، لیکن شام کو سبھی اراکین اسمبلی کو موجود رہنے کے احکامات دیئے گئے ہیں۔ اس میٹنگ میں تمام اراکین اسمبلی کی بات سنی جائے گی۔
کانگریس نے حکومت بچانے کی بنائی حکمت عملی
مرکزی آبزروروں کے سامنے سکھویندر سنگھ سکھو نے اپنے تین قریبی روہت ٹھاکر، جگت نیگی اور ہرش وردھن کے ناموں کو مشورے کے طورپر پیش کیا ہے۔ سکھو کو بدلنے کا فیصلہ کل رات ہی سکھو سے بات کرکے لے لیا گیا تھا۔ پیشکش محض دکھاوا مانا جا رہا ہے۔ دراصل، پارٹی ہائی کمان پہلے یہ پختہ کرلینا چاہتا ہے کہ سکھوکو بدلنے پر حکومت بچی رہے۔ اسی پورے معاملے پرپارٹی لیڈران غوروخوض کررہے ہیں۔ وہیں دوسری طرف پتربھا سنگھ خیمہ سے مکیش اگنی ہوتری کا نام وزیراعلیٰ عہدے کے لئے سب سے اوپرہے۔ سکھویندرسنگھ سکھو حکومت میں وہ نائب وزیراعلیٰ ہیں۔ اس کے علاوہ سابق وزیراعلیٰ ویربھدرسنگھ کے بیٹے وکرم آدتیہ سنگھ بھی وزیراعلیٰ بننا چاہتے ہیں۔ ریاستی صدرپرتبھا سنگھ کا نام بھی سامنے آرہا ہے۔ حالانکہ وہ رکن اسمبلی نہیں ہیں اوروہ لوک سبھا رکن پارلیمنٹ ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔