Bharat Express

قومی

ہندوستان میں تہواروں کے موسم کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ جی 20 نے سال بھر تہوار کے جذبے کو برقرار رکھا۔ اس کے تحت تقریباً ہر شہر میں پروگرام منعقد کیے گئے۔ انہوں نے کہا، ’’کسی بھی قوم کی سب سے بڑی طاقت اس کے لوگ اور ان کی قوت ارادی ہوتی ہے اور یہ سمٹ اسے منانے کا ایک ذریعہ ہے

اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے کہا کہ سب کو یہ سن کر خوشی ہوئی کہ آئی او سی کے ایگزیکٹو بورڈ نے کرکٹ کو اولمپکس میں شامل کرنے کی سفارش کی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ جلد ہی ہمیں اس حوالے سے کوئی مثبت خبر ملے گی۔

حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ نے یہ بھی کہا کہ اس جنگ میں بوڑھوں، بچوں، خواتین اور نہتے لوگوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ان کا قتل عام کیا جا رہا ہے۔ فلسطین کی سرزمین کم کر دی گئی، اس سے بڑا ظلم کیا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے فلسطینی عوام کو امن سے رہنے کی اجازت دینے کی بھی اپیل کی۔ میرواعظ نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جو کچھ ہو رہا ہے جموں و کشمیر کے لوگ بھی دیکھ رہے ہیں۔

مذہبی رہنما مولانا کلب جواد نے کہا کہ بمباری یہاں سے ہو یا وہاں سے، اسے روکنا چاہیے۔ بے گناہ لوگ مرنے جا رہے ہیں۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے لوگوں کو پانی کی سپلائی منقطع کر دی گئی ہے، بجلی منقطع کر دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ اگر اسرائیل نے 30 سال تک پانی اور ادویات کی بندش کی تو کیا وہ پیچھے ہٹ گئے؟ وہ پھر سے اٹھ کھڑے ہوئے۔ اس کے ساتھ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آج وہ اسے مار دیں گے لیکن کل وہ دوبارہ کھڑا ہو جائے گا۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم  ایکس پر پوسٹ کیا، 'سعودی عرب کے وزیر خارجہ کے ساتھ حماس-اسرائیل تنازعہ سے پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔' خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق وزیر خارجہ نے جمعہ کو سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان سے بات کی۔

لڑکی نے بتایا کہ اسرائیل میں حالات بہت اچھے نہیں ہیں۔ لیکن اسرائیل اور ہندوستان کی حکومتیں وہاں موجود ہندوستانیوں کے لیے پوری طرح کام کر رہی ہیں۔ اس نے کہا کہ وہ ایسی حالت میں واپس آ کر خوش ہیں اور حالات بہتر ہونے کے بعد وہ واپس جا کر اپنی پڑھائی مکمل کرنا چاہیں گی

Israel-Palestine War: سال 2016 میں سرخیوں میں آئیں جے این یو کی سابق لیڈر شہلا راشد نے سوشل میڈیا پر ہندوستانی فوج اور سیکورٹی اہلکاروں کی تعریف کی ہے۔

مولانا صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، جنگ سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ اس کا حل بات چیت سے ہی نکلے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم غزہ کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم فلسطین کے ساتھ ہیں۔ انہیں جس چیز کی بھی ضرورت ہو - خون یا سامان - ہم اس کا بندوبست کریں گے۔ ہم انہیں سب کچھ دیں گے۔

اسرائیلی فوج نے اتوار کے روز کہا کہ اس نے حماس "نخبہ" کمانڈو فورس کے ایک کمپنی کمانڈر علی قادی کو ہلاک کر دیا ہے۔ علی نے گزشتہ ہفتے غزہ کی پٹی کے قریب اسرائیلی کمیونٹیز پر حملوں کی قیادت کی۔

ایئر انڈیا نے اسرائیل کے اقتصادی مرکز تل ابیب سے چلنے والی پروازوں کو 14 اکتوبر تک معطل کر دیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ عام طور پر ایئر انڈیا قومی دارالحکومت نئی دہلی سے تل ابیب کے لیے ہفتے میں پانچ پروازیں چلاتی ہے۔ یہ سروس پیر، منگل، جمعرات، ہفتہ اور اتوار کو چلتی ہے