ہفتہ (14 اکتوبر) اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کا آٹھواں دن ہے۔ حکومت ہند بھی اس تنازعہ سے پیدا ہونے والی سنگین صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جمعہ (13 اکتوبر) کو اپنے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان سے بات کی۔
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیا، ‘سعودی عرب کے وزیر خارجہ کے ساتھ حماس-اسرائیل تنازعہ سے پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔’ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق وزیر خارجہ نے جمعہ کو سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان سے بات کی۔
مشرق وسطیٰ کی سنگین صورتحال پر تبادلہ خیال
وزیر خارجہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ ان کی سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان سے بات چیت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت میں مشرق وسطیٰ کی سنگین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اسرائیل کی جوابی کارروائی میں غزہ میں اب تک 2800 افراد ہلاک ہو چکے ہیں
7 اکتوبر کو حماس کے کارکنان نے تقریباً 5000 راکٹ فائر کر کے اسرائیلی شہروں پر بے مثال حملے شروع کر دیے۔ حماس کے ان حملوں کے جواب میں اسرائیل نے بھی بڑی کارروائی کی۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بڑے پیمانے پر جوابی حملوں کے بعد سے غزہ میں تقریباً 2,800 افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔
‘دہشت گردی کے خلاف جنگ عالمی ذمہ داری ہے’
وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ بین الاقوامی انسانی قانون پر عمل کرنا ایک عالمی ذمہ داری ہے اور دہشت گردی سے لڑنا عالمی ذمہ داری ہے۔
اسرائیل اور حماس کی دشمنی سے عالمی خدشات بڑھ رہے ہیں۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان مخاصمت میں اچانک اضافے نے عالمی خدشات کو جنم دیا ہے۔ جرمنی، امریکہ، فرانس اور برطانیہ جیسے ممالک نے اس پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور اسے روکنے پر زور دے رہے ہیں۔
پی ایم مودی نے ہر قسم کی دہشت گردی کی سخت مذمت کی تھی۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے 10 اکتوبر کو اپنے اسرائیلی ہم منصب بینجمن نیتن یاہو سے بات کی تھی اور کہا تھا کہ ہندوستانی عوام اس مشکل وقت میں ان کے ملک کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں۔ پی ایم مودی نے ہر قسم کی دہشت گردی کی سخت مذمت کی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔