P 20 Summit
یاشو بھومی، دہلی میں منعقدہ پی 20 سربراہی اجلاس اختتام پذیر ہو گیا ہے۔ اس کانفرنس میں دنیا بھر سے G20 رکن ممالک کی پارلیمنٹ کے اسپیکرز نے شرکت کی۔ 9ویں جی 20 پارلیمانی اسپیکرس اجلاس (پی 20) کا افتتاح پی ایم مودی نے کیا۔ دو دن تک جاری رہنے والی اس سمٹ میں چار سیشنز کا اہتمام کیا گیا۔ بھارت اس سمٹ کی میزبانی کر رہا ہے۔ پروگرام کا تھیم ’’پارلیمنٹ فار ون ارتھ، ایک فیملی، ایک فیوچر‘‘ ہے۔ پی ایم مودی نے کانفرنس میں ہندوستان کے 140 کروڑ شہریوں کی جانب سے جی 20 پارلیمانی چیئرپرسن کا خیرمقدم کیا۔ پی ایم نے کہا کہ چوٹی کانفرنس دنیا بھر کے تمام پارلیمانی طریقوں کا ایک ‘مہا کمبھ’ ہے۔
دہشت گردی کے سلسلے میں ہم سب کو سخت ہونا ہوگا، پی ایم مودی
ہندوستان میں تہواروں کے موسم کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ جی 20 نے سال بھر تہوار کے جذبے کو برقرار رکھا۔ اس کے تحت تقریباً ہر شہر میں پروگرام منعقد کیے گئے۔ انہوں نے کہا، ’’کسی بھی قوم کی سب سے بڑی طاقت اس کے لوگ اور ان کی قوت ارادی ہوتی ہے اور یہ سمٹ اسے منانے کا ایک ذریعہ ہے۔‘‘ پی ایم مودی نے کہا تھا کہ پی ایم نے مزید کہا تھا کہ “ہم سب کو دہشت گردی کے سلسلے میں سخت ہونا ہوگا۔ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ دہشت گردی کی تعریف پر اتفاق رائے نہیں ہے۔ آج بھی اقوام متحدہ اس کا انتظار کر رہی ہے۔ دنیا کے اس رویے سے انسانیت کے دشمن فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ دنیا بھر کے نمائندوں کو سوچنا ہو گا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف کیسے کام کر سکتے ہیں۔
اوم برلا نے کیا کہا؟
9ویں G20 پارلیمانی اسپیکرز سمٹ (P20) کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے کہا، “کئی ممالک کے نمائندوں نے مغربی ایشیا اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال کا بھی ذکر کیا ہے۔ بعض اراکین نے بین الاقوامی تجارت کو فروغ دینے اور سپلائی چین میں لچک لانے کی ضرورت کا بھی ذکر کیا ہے۔ میں نے ان تذکروں کو غور سے سنا ہے۔ “آج کی باہم جڑی ہوئی دنیا میں، ہم کسی بھی مسئلے کو تنہائی میں نہیں دیکھ سکتے۔”
بھارت ایکسپریس۔