اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں جمعیت علماء کے مغربی بنگال کے صدر مولانا صدیق اللہ چودھری نے بڑا بیان دیا ہے۔ صدیق اللہ نے کھل کر غزہ اور فلسطین کے عوام کی حمایت میں کھڑے ہونے کی بات کی ہے۔
مولانا صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، جنگ سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ اس کا حل بات چیت سے ہی نکلے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم غزہ کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم فلسطین کے ساتھ ہیں۔ انہیں جس چیز کی بھی ضرورت ہو – خون یا سامان – ہم اس کا بندوبست کریں گے۔ ہم انہیں سب کچھ دیں گے۔
مولانا صدیق اللہ چودھری مغربی بنگال کی ترنمول کانگریس حکومت میں ماس ایجوکیشن ایکسٹینشن اور لائبریری سروسز ڈیپارٹمنٹ کے وزیر بھی ہیں۔
‘فلسطین کی زمین اور املاک چھینی جا رہی ہیں’
صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ فلسطین کی زمین اور املاک چھینی جا رہی ہیں۔ ان پر تشدد کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم غزہ اور فلسطین کے ساتھ ہونے والی ہر ناانصافی کے خلاف کھڑے ہیں۔ انہوں نے ہندوستانی حکومت کی اسرائیل کی حمایت اور غزہ فلسطین کے خلاف اس کی پالیسی کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے فلسطین کی مخالفت کرتے ہوئے اسرائیل کی تعریف کی ہے۔ اس لیے پالیسی ایک جیسی ہونی چاہیے۔
#WATCH | Kolkata, West Bengal | Maulana Siddiqullah Chowdhury, president of West Bengal Jamiat-e-Ulama says, “…War will not resolve issues, dialogues will. We stand with Gaza, we stand with Palestine. Whatever is needed by them – blood or material – we will give them… https://t.co/eOlJOlY8R6 pic.twitter.com/elw9jJQNwT
— ANI (@ANI) October 14, 2023
‘شہلا رشید نے پی ایم مودی، وزیر داخلہ شاہ اور فوج کی تعریف کی’
اس دوران جے این یو کی سابق طالب علم رہنما شہلا رشید نے بھی اسرائیل-حماس تنازع پر اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔ شہلا رشید نے بھارتی فوج، وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج مشرق وسطیٰ میں ہونے والے واقعات کو دیکھ کر مجھے احساس ہوتا ہے کہ ہم ہندوستانی ہونے کے ناطے کتنے خوش قسمت ہیں۔
غزہ میں اسرائیلی حملوں میں اب تک 2800 افراد ہلاک ہو چکے ہیں
آپ کو بتاتے چلیں کہ 7 اکتوبر کو حماس نے 5000 سے زیادہ راکٹ فائر کر کے اسرائیل پر حملہ کیا تھا۔ جوابی کارروائی میں اسرائیل نے بھی غزہ پر تیزی سے حملے شروع کر دیئے۔ ان حملوں میں اب تک غزہ میں تقریباً 2800 افراد کے مارے جانے کی اطلاع ہے۔
بھارت ایکسپریس۔