دہلی ایم سی ڈی الیکشن سے متعلق سپریم کورٹ نے بڑا فیصلہ دیا ہے۔
Supreme Court on Delhi MCD Mayor Election 2023: دہلی میونسپل کارپوریشن کے میئرالیکشن سے متعلق سپریم کورٹ نے بڑا فیصلہ سنایا ہے۔ آج 17 فروری کو سپریم کورٹ میں ہوئی سماعت میں عدالت نے یہ حکم دیا ہے کہ ایوان کی پہلی میٹنگ میں ہی میئرکا الیکشن ہو۔ اس کے علاوہ کورٹ نے یہ بھی کہا ہے کہ اس الیکشن میں نامزد کونسلر(ایلڈرمین) ووٹ نہ دیں۔
ڈاکٹر شیلی اوبرائے نے داخل کی تھی عرضی
الیکشن میں لیفٹیننٹ گورنرکے فیصلے کے مطابق، نامزد کونسلر(ایلڈرمین) کوووٹنگ میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی تھی، جسے عام آدمی پارٹی کی لیڈراورمیئرعہدے کی امیدوارڈاکٹر شیلی اوبرائے کی طرف سے چیلنج دیتے ہوئے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی گئی تھی۔ اس پر سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ ہم یہ حکم دیتے ہیں کہ میئرکا الیکشن پہلی میٹنگ میں ہواوراس الیکشن میں نامزد اراکین ووٹ نہ دیں۔
میئر کی صدارت میں ہوں ڈپٹی میئر اوراسٹینڈنگ کمیٹی کے الیکشن
چیف جسٹس آف انڈیا نے اس کے علاوہ کہا کہ میئرکی صدارت میں ہی ڈپٹی میئراوراسٹینڈنگ کمیٹی کےعلاوہ جوعہدے ہیں ان کے الیکشن ہوں۔ وہیں 24 گھنٹے کے اندر پہلی میٹنگ کے لئے نوٹس جاری ہو۔ اس معاملے پرسماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس نے یہ بھی کہا کہ آئین کے آرٹیکل 243 آرکے لحاظ سے نامزد کونسلر ووٹ ڈالنے کے حقدارنہیں ہیں۔ جلدازجلد الیکشن ہو تو ہی بہترہے۔ ایم سی ڈی کی طرف سے وکیل ایڈیشینل سالسٹر جنرل سنجے جین کا کہنا تھا کہ ایلڈرمین یعنی نامزد کونسلر اس الیکشن میں ووٹ دے سکتے ہیں۔
نامزد کونسلر نہیں کرسکتا ووٹنگ
وہیں عام آدمی پارٹی کی طرف سے عدالت میں اس معاملے کی پیروی کر رہے سینئروکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ دو باتیں میں آپ کے سامنے رکھوں گا۔ پہلی بات ہم بات کر رہے ہیں کسی میونسپل کارپوریشن میں میئرکے الیکشن کی۔ پلیزآرٹیکل 243 آر دیکھیں۔ یہ آرٹیکل نامزد کونسلروں کو ووٹنگ کا حق نہیں دیتا ہے۔ پیرا 1 کہتا ہے کہ نامزد شخص ووٹ نہیں دے سکتا۔ سنگھوی کا کہنا ہے کہ کل الیکشن کے لئے میٹنگ ہوگی۔