Bharat Express

Kunal Kamra: مدراس ہائی کورٹ نے کنال کامرا کو عبوری ضمانت دی، اگلی سماعت 7 اپریل کو

کامرا حال ہی میں اپنے ایک شو کے دوران مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے پر لطیفے سنانے اور انھیں مبینہ طور پر ’’غدار‘‘ کہنے کے سبب تنازعات کی زد میں ہے۔

مدراس ہائی کورٹ نے جمعہ کے روز مزاح نگار کنال کامرا کو عبوری ضمانت دے دی۔ کامرا حال ہی میں اپنے ایک شو کے دوران مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے پر لطیفے سنانے اور انھیں مبینہ طور پر ’’غدار‘‘ کہنے کے سبب تنازعات کی زد میں ہے۔ مدراس کی اعلیٰ عدالت نے کامرا کو اس شرط پر راحت دی کہ وہ تمل ناڈو کے ولوپورم ضلع کے ونور میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے اطمینان کے لیے ضروری بانڈ پر عمل درآمد کرے۔

اگلی سماعت 7 اپریل کو

جسٹس سندر موہن نے دوسرے جواب دہندہ (کھار پولیس) کو بھی نوٹس جاری کیا اور معاملے کی سماعت 7 اپریل کے لیے مقرر کی۔ واضح رہے کہ کامرا نے اپنی عرضی میں کہا تھا کہ وہ2021 میں ممبئی سے تمل ناڈو منتقل ہو گیا ہے اور ’’تبھی سے عام طور پر اسی ریاست کا رہائشی ہے‘‘۔ کامرا نے کہا تھا کہ مجھے ممبئی پولیس کے ذریعے گرفتار کیے جانے کاخطرہ ہے۔ واضح رہے کہ کامرا کو ممبئی پولیس کی طرف سے دو مرتبہ طلب کیا جا چکا ہے۔

یہ تنازعہ کامرا کے ممبئی کے کھار علاقے میں واقع ہیبی ٹیٹ کامیڈی کلب میں ہوئے شو سے شروع ہا۔ شو کے دوران ایک پیروڈی گانے میں شندے کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ ویڈیو جاری ہونے کے بعد یہ شندے پر طنز ان کے حامیوں کو ناگوار گزرا اور انھوں نے اتوار کی رات کامیڈی کلب اور ہوٹل میں توڑ پھوڑ مچا دی۔ اس واقعے نے سیاسی ہلچل بھی پیدا کی۔ تاہم کنال کامرا نے اپنے بیان پر کوئی معافی نہیں مانگی ہے اور نہ اسے واپس لیا ہے۔ وہیں نائب وزیر اعلیٰ کے خلاف توہین آمیز بیانات کے الزام میں شیوسینا کے ایم ایل اے مرجی پٹیل کی شکایت پر کھار پولیس نے کامرا کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔

بھارت ایکسپریس اردو



بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔

Also Read