Bharat Express

Madras High Court

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس جے بی پاردی والا کی بنچ نے این جی او جسٹ رائٹ فار چلڈرن الائنس کی عرضی کی سماعت کے بعد یہ فیصلہ لیا۔ اس این جی او نے مدراس ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔

کیرالہ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ اگر کوئی شخص نجی طور پر فحش تصاویر یا ویڈیو دیکھ رہا ہے تو یہ آئی پی سی کی دفعہ 292 کے تحت جرم نہیں ہے۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ مسلم پولس افسر کی داڑھی پر مدراس ہائی کورٹ کے فیصلے کو نہ صرف حق بجانب بلکہ مذہبی آزادی کے دستوری حق اور تکثیری سماج میں ہر طبقہ و فرد کی مذہبی وثقافتی آزادی کے عین مطابق سمجھتا ہے۔

جسٹس این کوٹیشورسنگھ اور جسٹس آرمہادیون کو ابھی حلف لینا ہے۔ ایک بارحلف برداری مکمل ہوجائے گی تو سپریم کورٹ میں چیف جسٹس سمیت کل ججوں کی تعداد پھر سے 34 ہوجائے گی۔

مدراس ہائی کورٹ کے جج جسٹس کے کماریش بابو کی بنچ نے ریڈپکس یوٹیوب چینل کے جی  فیلیرس گیرالڈ کے ذریعہ سے دائر ضمانت کی درخواست کی سماعت کے دوران زبانی طور پر کیا گیا۔

تمل ناڈو حکومت کے سابق وزیر وی سینتھل بالاجی کو ای ڈی نے گزشتہ سال 14 جون کو نوکری کے بدلے نقد رقم کے گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ اس وقت وہ اے آئی اے ڈی ایم کے حکومت میں وزیر ٹرانسپورٹ تھے۔

محبت کرنے والے جوڑے کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس رینو اگروال کی سنگل بنچ نے کہا کہ مذہب کی تبدیلی صرف شادی کے مقصد کے لیے ضروری نہیں ہے بلکہ یہ شادی کی نوعیت کے تمام رشتوں میں بھی ضروری ہے، اس لیے مذہب تبدیل کیے بغیر لیو ان ریلیشن شب میں رہنا غیر قانونی ہے۔

ایلنگوون نے کہا، "انہیں (بی جے پی) کو بتانا چاہئے کہ سناتن دھرم کیا ہے؟ سناتن دھرم کیا ہے اس کی وضاحت کرنے کے لئے کوئی آگے نہیں آیا؟ عدالت نے کہا ہے کہ انہیں وزیر کے عہدے سے نہیں ہٹانا چاہئے۔ انہیں اس طرح نہیں بولنا چاہئے۔

سپریم کورٹ نے سینتھل بالاجی کی درخواست ضمانت پر سماعت کے لیے رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ جسٹس سنجے کشن کول کی بنچ کے سامنے ضمانت کی درخواست کی جلد سماعت کی اپیل کی گئی  ہے۔ گرفتار وزیر کی درخواست پر 30 اکتوبر کو سماعت ہوگی۔ مدراس ہائی کورٹ سے جھٹکا لگنے کے بعد وزیر نے سپریم کورٹ کا رخ کیا ہے۔

 سپریم کورٹ نے مدراس ہائی کورٹ کے حکم کو برقرار رکھا ہے۔ جسٹس وی راما سبرامنیم اورپنکج متھل کی بینچ نے تمل ناڈو حکومت کی دلیل مسترد کردی ہے۔