بی ایس پی رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی۔ (فائل فوٹو)
بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے رکن پارلیمنٹ اورسینئرمسلم لیڈر کنوردانش علی بی جے پی رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی کے نازیبا اور متنازعہ تبصرہ سے انتہائی بدظن ہیں۔ دانش علی اس قدر بد ظن ہوگئے ہیں کہ وہ پارلیمنٹ تک چھوڑنے پرغورکر رہے ہیں۔ انہوں نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو خط لکھا ہے۔ انہوں نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ ضابطہ 227 کے تحت معاملے کو خصوصی استحقاق کمیٹی (پریویلیج کمیٹی) کو بھیجا جائے۔ دانش علی نے کہا ہے کہ اگرلوک سبھا اسپیکراوم برلا کی طرف سے سخت کارروائی نہیں کی جاتی ہے تو وہ بھاری دل سے پارلیمنٹ چھوڑنے پرغورکرسکتے ہیں۔
#WATCH | On BJP MP Ramesh Bidhuri’s remarks, BSP MP Danish Ali says, “When this is the condition of an elected member like me then what will be the condition of a normal person. I hope, I will get justice, Speaker will conduct an enquiry or else with a heavy heart, I’m also… pic.twitter.com/5lMoLSkTEU
— ANI (@ANI) September 22, 2023
MP Danish Ali writes to Lok Sabha Speaker Om Birla regarding the speech given in Lok Sabha by BJP MP Ramesh Bidhuri; says, “I request you to refer this matter to the committee of privileges under rule 227 of the rules of procedure and conduct of business in Lok Sabha for… pic.twitter.com/w2AwZvKK1e
— ANI (@ANI) September 22, 2023
بی ایس پی رکن پارلیمنٹ دانش علی کی حمایت میں تمام اپوزیشن جماعتیں بھی میدان میں آگئی ہیں اور بی جے پی ایم پی رمیش بدھوڑی کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ بی ایس پی، کانگریس، سماج وادی پارٹی، این سی پی، آرجے ڈی سمیت مختلف سیاسی جماعتیں اوران کے لیڈران نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی کے متنازعہ تبصرہ کے خلاف سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اسے بی جے پی اورآرایس ایس کی تربیت بتایا ہے۔
بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) لیڈرکنوردانش علی نے بیان پرسخت اعتراض بھی ظاہرکیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا ایکس پر لکھا، ”کیا آرایس ایس کی شاکھاؤں اورنریندر مودی جی کی لیبارٹری میں سکھایا جاتا ہے؟ آپ کا کیڈر جب ایک منتخب ہوئے رکن پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ میں… ایسے توہین آمیز الفاظ کہنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتا تو وہ عام مسلمانوں کے ساتھ کیا کرتا ہوگا؟ یہ سوچ کربھی روح کانپ جاتی ہے۔‘‘
وہیں معاملہ طول پکڑنے کے بعد بی جے پی کے قومی صدرجے پی نڈا نے پارٹی کے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی کو غیرپارلیمانی اورنازیبا الفاظ کے استعمال پر جمعہ کے روز (22 ستمبر) کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا۔ رمیش بدھوڑی کو 15 دن میں نوٹس کا جواب دینا ہوگا۔ نوٹس میں رمیش بدھوڑی سے پوچھا گیا ہے کہ کیوں ان کے خلاف غیرپارلیمانی الفاظ کے استعمال کے لئے کارروائی نہ کی جائے۔
واضح رہے کہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی نے بروزجمعرات (21 ستمبر) کو لوک سبھا میں اپنے خطاب کے دوران بی ایس پی کے امروہہ سے رکن پارلیمنٹ کنوردانش علی کے خلاف انتہائی نازیبا، متنازعہ اورغیرپارلیمانی الفاظ کا استعمال کیا تھا، جس نے پارلیمنٹ کو بھی شرمسارکردیا ہے۔ رمیش بدھوڑی نے جن الفاظ کا استعمال کیا ہے، اس کو یہاں نہیں لکھا جاسکتا، لیکن وہ تمام نازیبا الفاظ سوشل میڈیا پر گردش کر رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔