Bharat Express

Lok Sabha Election 2024: اسدالدین اویسی نے یوپی میں بنایا ٹی-20 پلان، سماجوادی-کانگریس پریشان، جانئے بڑی وجہ

یوپی کے 2022 اسمبلی الیکشن میں اسدالدین اویسی نے 95 امیدواروں کو میدان میں اتارا تھا۔ ان میں سے 94 امیدواروں کی ضمانت ضبط ہوگئی تھی۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی۔ (فائل فوٹو)

Lok Sabha Election 2024: لوک سبھا الیکشن بے حد قریب ہیں، پہلے مرحلے کے لئے نوٹیفکیشن بھی جاری ہوگیا ہے۔ ایسے میں تمام پارٹیاں ایکشن موڈ میں ہیں۔ وہیں، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) نے بھی کمرکس لی ہے۔ پارٹی اترپردیش میں الیکشن لڑنے کے لئے تیارہے۔ اسدالدین اویسی کی یوپی میں انٹری کے بعد سے انڈیا الائنس میں کھلبلی مچی ہوئی ہے۔ اسدالدین اویسی نے یوپی کی ان سیٹوں پرامیدواراتارنے کا فیصلہ کیا ہے، جہاں مسلم ووٹروں کی تعداد کافی زیادہ ہے۔ ان میں علی گڑھ، سہارنپور، بجنور، کیرانہ، سنبھل، امروہہ، اعظم گڑھ اور بلند شہرجیسی سیٹ شامل ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ اویسی کے امیدوار سماجوادی پارٹی اور کانگریس کا سیاسی کھیل خراب کرسکتے ہیں۔

 بگڑسکتا ہے یادو اورمسلم کا کمبنیشن

سنبھل، مرادآباد، اعظم گڑھ اورمین پوری وہ سیٹیں ہیں، جہاں 2019 میں اکھلیش یادونے جیتی۔ اکھلیش یادواس باربھی یہاں سے یادواورمسلم کمبنیشن کے سہارے جیتنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ حالانکہ اس باران سیٹ پراسدالدین اویسی کی بھی نظرہے۔ اویسی کے امیدواروں کے یہاں سے الیکشن لڑنے سے سماجوادی پارٹی کے ووٹ بینک میں سیندھ لگنا طے مانا جا رہا ہے۔

اسمبلی الیکشن نے میں اے آئی ایم آئی ایم نے اتارے تھے 95 امیدوار

سال 2022 میں ہوئے اسمبلی الیکشن میں بھی اسدالدین اویسی نے 95 امیدواروں کومیدان میں اتارا تھا۔ ان میں سے 94 امیدواروں کی ضمانت ضبط ہوگئی تھی۔ اویسی کے پورا زور لگانے کے باوجود بھی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) یوپی میں اپنا کھاتہ نہیں کھول سکی تھی۔ حالانکہ کئی سیٹوں پراس نے سماجوادی پارٹی کے لیڈران کے ووٹ بینک میں سیندھ ماری کی۔ سال 2022 میں تقریباً 8 سیٹیں ایسی تھیں، جہاں اویسی نے اکھلیش یادو کی سائیکل کو پنچرکردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Asaduddin Owaisi Lok Sabha Election: اسدالدین اویسی نے راج ٹھاکرے پرکی تنقید، مہاراشٹرمیں لوک سبھا الیکشن سے متعلق کہی یہ بڑی بات

مہاراشٹرمیں بھی اتاریں گے امیدوار

 اسدالدین اویسی نے مہاراشٹرکے چھترپتی سنبھاجی نگرمیں میڈیا کوخطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ امتیازجلیل جلد ہی باضابطہ طورپریہ بھی اعلان کریں گے کہ مہاراشٹرمیں کون سا امیدوارمیدان میں اترے گا۔ اس طرح سے اویسی نے یہ اشارہ دیا کہ مہاراشٹرمیں ان کی پارٹی اورامیدواروں کا اعلان کرسکتی ہے۔ امتیازجلیل کواورنگ آباد سے امیدواراعلان کیا جاچکا ہے۔ وہ 2019 میں اسی سیٹ سے رکن پارلیمنٹ منتخب کئے گئے تھے۔ وہیں، راج ٹھاکرے اورامت شاہ کی ملاقات پراسدالدین اویسی نے کہا کہ مجھے کسی سے ملنے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ تاہم مجھے یہاں ایک بات ضروریاد آئی کہ کچھ دن پہلے راج ٹھاکرے نے اسے ایل ای ڈی اسکرین پرویڈیوکے طورپرڈالا تھا۔ اس لئے مجھے نہیں معلوم کہ وہ تصویراب ختم ہوگئی ہے یا نہیں۔ اسدالدین اویسی نے بھروسہ جتایا کہ امتیازجلیل ایک بارپھراورنگ آباد سے رکن پارلیمنٹ منتخب کئے جائیں گے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ پرکاش امبیڈکرسے ہماری ابھی تک کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اورامتیاز جلیل پارٹی کے کچھ عہدیداران کے ساتھ مل کرپارٹی کے لئے اچھا کام کر رہے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read