Bharat Express

Nabanna Abhiyaan: سڑکوں پر 6 ہزار پولیس اہلکار، ڈرون کے ذریعے نگرانی، نبنا احتجاجی مارچ سے پہلے کولکاتہ ناقابل تسخیر قلعے میں تبدیل

نبنا ابھیان کے پیش نظر کولکاتہ پولیس نے سخت حفاظتی انتظامات کئے ہیں۔ اس کے لیے شہر میں 6000 سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ 19 پوائنٹس پر بیریکیڈس لگائے گئے ہیں۔

سڑکوں پر 6 ہزار پولیس اہلکار، ڈرون کے ذریعے نگرانی، نبنا احتجاجی مارچ سے پہلے کولکاتہ ناقابل تسخیر قلعے میں تبدیل

Nabanna Abhiyaan: ‘نبنا ابھیان’ کے پیش نظر بنگال حکومت نے سخت حفاظتی انتظامات کیے ہیں۔ مغربی بنگال چھاترا سماج نام کی ایک تنظیم نے کولکاتہ کے آر جی کر میڈیکل کالج اور اسپتال میں ایک ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے خلاف احتجاج میں نبنا ابھیان کا مطالبہ کیا ہے۔وہ آج (27 اگست) ایک ریلی نکال رہے ہیں۔ بی جے پی نے احتجاج کی حمایت کی ہے۔ ساتھ ہی بائیں بازو کی جماعتوں نے اس احتجاج سے خود کو دور کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ بی جے پی-آر ایس ایس کی طرف سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔

کولکاتہ-ہاوڑہ میں 6000 سے زیادہ پولیس اہلکار تعینات

نبنا ابھیان کے پیش نظر کولکاتہ پولیس نے سخت حفاظتی انتظامات کئے ہیں۔ اس کے لیے شہر میں 6000 سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ 19 پوائنٹس پر بیریکیڈس لگائے گئے ہیں۔ اہم مقامات پر 5 ایلومینیم بیریکیڈس لگائے گئے ہیں۔ نبنا بھون کے باہر تین پرتوں کا حفاظتی حصار بنایا گیا ہے۔ کولکاتہ پولیس کے جوائنٹ کمشنر (ہیڈ کوارٹر) معراج خالد دن بھر پولیس کنٹرول روم سے سی سی ٹی وی فوٹیج کی نگرانی کریں گے۔

نبنا بھون کے آس پاس ڈی سی آر ایف کے 160 سے زیادہ جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ چیف سکریٹری، ہوم سکریٹری، ڈی جی پی صبح 10 بجے سے نبنا بھون میں ہوں گے۔ سی پی ونیت گوئل پولیس ہیڈکوارٹر کے کنٹرول روم سے کنٹرول کریں گے۔ جانکاری کے مطابق وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی بھی نبنا بھون آ سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں- Kolkata Doctor Murder Case: آج ہوگا نیشنل ٹاسک فورس کا پہلا اجلاس، ڈاکٹرز کے تحفظ کے حوالے سے کیا جائے گا اظہار خیال

اضافی فورسز کو کر لیا گیا طلب

پہلے ہی کولکاتہ کے مختلف اضلاع سے اضافی فورسز کو بلایا گیا ہے۔ حالات پر قابو پانے کے لیے کمبیٹ فورس، آر اے ایف، کیو آر ٹی، ایچ آر ایف ایس، واٹر کینن کو تعینات کیا جائے گا۔ پولیس نے نبنا مہم کے منتظمین سے ان لیڈروں کے بارے میں معلومات مانگی ہیں جو اس ریلی کی قیادت کریں گے۔ اس کے علاوہ پولیس نے جلسے کے روٹ، وقت اور کتنے لوگ جمع ہوں گے کے حوالے سے بھی معلومات مانگی ہیں۔ فی الحال منتظمین نے اس حوالے سے کوئی جواب نہیں دیا ہے۔

ٹی ایم سی نے لگایا بدامنی بھڑکانے کا الزام

ٹی ایم سی نے اپوزیشن پر حملہ کیا ہے۔ پارٹی کے ترجمان کنال گھوش نے بی جے پی پر بدامنی بھڑکانے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘وہ سیاسی عدم استحکام لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لوگ اس وقت انصاف چاہتے ہیں۔

-بھارت ایکسپریس