
کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی واڈرا نے ہفتہ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کئی وزرائے اعظم کو دیکھا ہے لیکن وہ لوگوں کے سامنے جھوٹ نہیں بولتے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی اعلیٰ قیادت شاید اس سے انکار کرنے کا ڈرامہ کر رہی ہو، لیکن اگر پارٹی دوبارہ اقتدار میں آتی ہے تو وہ آئین کو بدل دے گی اور لوگوں کو ان کے حقوق سے محروم کر دے گی۔ اس دوران انہوں نے اپنے والد اور آنجہانی سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کا بھی ذکر کیا۔
ہفتہ کو پی ایم مودی کی آبائی ریاست گجرات کے ولساڈ کے دھرم پور گاؤں میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ میں اپنے والد کوٹکڑوں میں لائی تھی۔ پی ایم مودی کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا، “میں نے کئی وزرائے اعظم دیکھے ہیں۔ میں یہ نہیں کہہ رہی ہوں کہ وہ صرف میرے خاندان کے لوگ تھے۔ ہاں، اندرا جی تھیں، وہ ملک کے لیے شہید ہوئیں۔ راجیو جی تھے، میں ان کو ٹکڑوں میں گھر لائی تھی۔شہید ہوگئے اس ملک کیلئے۔منموہن سنگھ بھی تھے ،ان کو اس ملک میں انقلاب لاتے دیکھا ہے، اگر کانگریس پارٹی کو نہ دیکھنا ہے تو کم از اٹل بہاری واجپئی کو ہی دیکھ لیں ،ایک صاف ستھرے وزیراعظم تھے ۔ لیکن میں یقین سے کہہ سکتی ہوں کہ یہ ملک کا پہلا وزیر اعظم ہوگا جو آپ کے سامنے اس طرح جھوٹ بولتا ہے۔
واضح رہے کہ 21مئی 1991 کو سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کو سری پیرمبدور، تمل ناڈو میں ایک انتخابی ریلی کے دوران قتل کر دیا گیاتھا۔ خودکش حملہ آور نے خود کو بھیڑ میں اڑا لیا تھا۔ اس حملے میں 14 دیگر افراد بھی مارے گئے تھے۔ اس قتل عام کی ذمہ داری لتھان کی عسکریت پسند تنظیم لتھن ٹائیگرز نے قبول کی تھی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ راجیو گاندھی نے 1987 میں سری لنکا میں تامل باغیوں کے خلاف بھارتی فوج کی جانب سے کیے گئے فوجی آپریشن کی حمایت کی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔