انکم ٹیکس کی وصولی کے خلاف کانگریس کو بڑی راحت ملی ہے۔ پیر (یکم اپریل) کو سپریم کورٹ میں کانگریس کی درخواست پر سماعت ہوئی، جو اس نے محکمہ انکم ٹیکس کے نوٹس کے خلاف دائر کی تھی۔ سماعت کے دوران محکمہ نے یقین دہانی کرائی کہ فی الحال اس معاملے پر کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ اس کے بعد سپریم کورٹ نے تمام فریقین کو سننے کے بعد اس معاملے کی سماعت 24 جولائی تک ملتوی کر دی۔
سماعت کے دوران سالیسٹر جنرل تشار مہتا محکمہ انکم ٹیکس کی جانب سے پیش ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ کسی پارٹی کو الیکشن لڑنے میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑے، اس لیے فی الحال 1700 کروڑ روپے کی وصولی کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا جائے گا۔ سالیسٹر جنرل نے جسٹس بی وی ناگرتھنا کی بنچ سے درخواست کی کہ نوٹس کے خلاف کیس کی سماعت انتخابات کے بعد تک ملتوی کی جاسکتی ہے۔ کانگریس 135 کروڑ روپے کی وصولی کے خلاف عدالت پہنچی تھی۔ٍ
Solicitor General Tushar Mehta for Income Tax dept assures Supreme Court that no coercive steps will be taken to recover approx Rs 3500 cr demanded from Indian National Congress in view of the impending Lok Sabha polls. Court to hear matter on July 24. @indianexpress
— Ananthakrishnan G (@axidentaljourno) April 1, 2024
لوک سبھا انتخابات 2024 کا پہلا مرحلہ شروع ہونے میں صرف چند ہفتے باقی ہیں،اس سے قبل کانگریس پارٹی کو محکمہ انکم ٹیکس سے پانچ سالوں (1994-95 اور 2017-2018 سے 2020-21) کے لیے تازہ نوٹس بھیج دیا ہے، جس میں اسے 1,823 کروڑ روپے ادا ٍکرنے کرنے کو کہا گیا ہے ۔ مزید برآں، ہفتہ کے روز، پارٹی کو 1,745 کروڑ روپے کے مطالبات والے 2014-15 سے 2016-17 کے تشخیصی سالوں کے لیے محکمہ آئی ٹی سے نیا نوٹس موصول ہوا۔نوٹسوں کا سلسلہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے محکمہ آئی ٹی کے چھاپوں کے بعدسےہے جہاں اس نے 523.87 کروڑ روپے کے “غیر حسابی لین دین” کا سراغ لگانے کا دعویٰ کیا تھا۔نوٹس کے جواب میں، پارٹی نے بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے اسے “مالی طور پر معذور” کرنے کے لیے “ٹیکس دہشت گردی” میں ملوث ہے۔
بھارت ایکسپریس۔