مرکزی حکومت نے سی پی اے سے متعلق ڈاکٹروں کا مطالبہ تسلیم کرلیا ہے۔
کولکاتا آبروریزی اورقتل سانحہ میں احتجاجی مظاہرہ کررہے ڈاکٹروں کا مطالبہ مرکزی حکومت نے تسلیم کرلیا ہے۔ حکومت نے کہا ہے کہ وہ سینٹرل پروٹیکشن ایکٹ سے متعلق کمیٹی بنائے گی۔ واضح رہے کہ فیڈریشن آف ریزیڈنٹ ڈاکٹرس ایسوسی ایشن (فورڈا)، انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) اوردہلی کے سرکاری میڈیکل کالجوں اوراسپتالوں کے ریزیڈنٹ ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے کولکاتا کے آرجی کارمیڈیکل کالج اوراسپتال میں ایک ریزیڈنٹ ڈاکٹرکے خلاف ہوئے حادثہ کے بعد نئی دہلی میں مرکزی وزارت صحت اورخاندانی بہبود کی وزارت سے ملاقات کی۔
اس دوران ایسوسی ایشن نے ان کے کام کرنے کی جگہ پرطبی ملازمین کی سیکورٹی کے بارے میں ان کی تشویش کو پیش کیا۔ اس دوران وزارت صحت اورخاندانی بہبود کی وزارت نے نمائندوں کے مطالبات کوسنا اورڈاکٹروں کی سیکورٹی کویقینی بنانے کے لئے ہرممکن کوشش کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
حکومت مطالبات کے تئیں حساس
اس میٹنگ کے بعد سبھی ایسوسی ایشن کے نمائندوں کومطلع کیا گیا کہ حکومت صورتحال سے واقف ہے اوران کے مطالبات کے تئیں حساس ہے۔ 26 ریاستوں نے پہلے ہی اپنی ریاستوں میں طبی ملازمین کے پناہ کے لئے قانون منظور کردیا ہے۔
کمیٹی کی تشکیل کی یقین دہانی
ایسوسی ایشن کے ذریعہ ظاہرکی گئی تشویش کودیکھتے ہوئے وزارت نے ڈاکٹروں کی سیکورٹی کی یقین بنانے کے لئے ممکنہ حل تجویز کرنے کے لئے ایک کمیٹی کی تشکیل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اس دوران سبھی شیئرہولڈروں کے نمائندوں کوکمیٹی کے ساتھ اپنے مشورے شیئرکرنے کے لئے مدعوکیا جائے گا۔
واضح رہے کہ آرجی کارمیڈیکل کالج کے حادثہ پر آئی ایم اے کی طرف سے وزیرصحت جے پی نڈا سے ملاقات کی گئی تھی۔ فورڈا نے وزارت صحت سے ملاقات کی تھی۔ جوائنٹ پی ڈی اے کی کل وزارت صحت کی ٹیم کے ساتھ ملاقات ہوئی تھی۔ سبھی ملاقاتوں کے بعد وزارت صحت کی طرف سے یہ نوٹیفکیشن آیا ہے۔
بھارت ایکسپریس–