’’24 گھنٹے کے اندر کسی بھی وقت...“، ایم پی پپو یادو کو پھر لارنس کے نام پر دھمکی
Pappu Yadav In Raebareli: کانگریس لیڈرپپو یادو یوپی کے رائے بریلی پہنچے ہیں، جہاں وہ کانگریس لیڈرراہل گاندھی کے حق میں انتخابی تشہیرکریں گے۔ اس بات کی جانکاری ہفتہ (11 مئی) کو انہوں نے خود اپنے ایکس اکاؤنٹ پرپوسٹ کے ذریعہ دی ہے۔
رائے بریلی میں انتخابی تشہیرکریں گے پپویادو
دراصل، لوک سبھا الیکشن سے متعلق تمام پارٹیاں اپنے حق میں ووٹ بٹورنے کے لئے اس شدت کی گرمی میں بھی جی جان سے مصروف ہیں۔ کانگریس کی انتخابی تشہیرمیں پپو یادو بھی کافی سرگرم ہیں۔ پپویادو نے اپنے ایکس(ٹوئٹر) پوسٹ میں لکھا ہے”رائے بریلی آگیا ہوں 44 سال میں پہلی رائے بریلی آئے ہیں، رائے بریلی کا ایم پی ملک کا وزیر اعظم بننے والا ہے۔ اسے لے کرلوگوں میں کافی جوش ہے۔“
پپویادونے اپنے پوسٹ میں لکھا، رائے بریلی آگیا ہوں۔ 44 سال بعد رائے بریلی کا ایم پی ملک کا وزیراعظم بننے والا ہے۔ زبردست جوش ہے۔ راہل گاندھی جی پانچ لاکھ سے بھی زیادہ ووٹوں کے فرق سے جیتیں گے! کوئی حیرانی نہیں ہوگی، اگرسارے ریکارڈ ٹوٹ جائیں!
रायबरेली आ गया हूं
44 साल बाद रायबरेली का MP
देश का प्रधानमंत्री बनने वाला है।ज़बरदस्त उत्साह है
राहुल गांधी जी पांच लाख से भी
अधिक वोटों के अंतर से जीतेंगे!
कोई अचरज नहीं होगा अगर
सारे रिकॉर्ड टूट जाएं!— Pappu Yadav (@pappuyadavjapl) May 11, 2024
رائے بریلی سیٹ سے انتخابی میدان میں راہل گاندھی
راہل گاندھی یوپی کی رائے بریلی سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں۔ ان کا مقابلہ بی جے پی سے دنیش پرتاپ سنگھ سے ہے۔ حالانکہ پہلے بحث تھی کہ وہ امیٹھی سیٹ سے بھی الیکشن لڑسکتے ہیں، لیکن امیٹھی سیٹ کانگریس امیدوارکشوری لال شرما کودے دی گئی ہے۔ راہل گاندھی وائناڈ سیٹ سے بھی امیدوارہیں۔ یہ پہلی بارہے کہ راہل گاندھی رائے بریلی سیٹ سے الیکشن لڑیں گے۔ اس سیٹ سے ان کی ماں سونیا گاندھی ہمیشہ الیکشن لڑتی تھیں، لیکن ان کے راجیہ سبھا جانے کے بعد یہ سیٹ خالی ہوگئی تھی، رائے بریلی میں پانچویں مرحلے میں 20 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔
پپویادو آزاد امیدوار کے طورپر میدان میں
واضح رہے کہ پپویادوبہارکی پورنیہ سیٹ سے آزادامیدوارکے طورپرمیدان میں تھے، جہاں دوسرے مرحلے میں الیکشن ختم ہوگیا ہے۔ اب وہ کانگریس پارٹی کی انتخابی تشہیرمیں مصروف ہوگئے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ جب تک زندہ رہیں گے، کانگریس نہیں چھوڑیں گے۔ حالانکہ کانگریس سے انہیں لوک سبھا کا ٹکٹ نہیں مل سکا، کیونکہ عظیم اتحاد میں آرجے ڈی نے وہاں سے اپنا امیدواراتاردیا تھا، جس کے بعد پپو یادونے مجبوری میں آزاد امیدوارکے طورپرالیکشن لڑا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔