Bharat Express

Haryana Political Crisis: کانگریس نے ہریانہ میں کیا اکثریت کا دعویٰ- بھوپیندر سنگھ ہڈا نے کہا- اراکین اسمبلی کی کرا دیں گے پریڈ 

ہریانہ کے سابق وزیراعلیٰ اور کانگریس لیڈر بھوپیندر سنگھ ہڈا نے ریاست میں صدر راج نافذ کرکے اسمبلی الیکشن کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے اراکین اسمبلی کی تعداد بھی بتائی ہے۔

ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ بھوپیندر سنگھ ہڈا۔ (فائل فوٹو)

Bhupendra Singh Hooda on Haryana Politics: ہریانہ کے سابق وزیراعلیٰ اور کانگریس لیڈر بھوپیندرسنگھ ہڈا نے اکثریت کا دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر سے کہا ہے کہ ریاست میں نائب سنگھ سینی کی حکومت اقلیت میں آگئی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کانگریس کے اراکین اسمبلی متحد ہیں۔ بھوپیندر سنگھ ہڈا نے اراکین اسمبلی کی تعداد گنواتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے 30، جے جے پی کے 10، تین آزاد اراکین اسمبلی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے بلراج کنڈواور ابھے چوٹالہ کو ملاکرکل 45 اراکین اسمبلی کی تعداد بتائی ہے۔ ساتھ ہی اراکین اسمبلی کے پریڈ کرانے کی بھی بات کہی ہے۔

کانگریس لیڈر بھوپیندر سنگھ ہڈا نے اخلاقیات کی بنیاد پروزیراعلیٰ نائب سنگھ سینی سے استعفیٰ مانگا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ریاست میں صدر راج نافذ کرکے ازسرنواسمبلی الیکشن کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اپوزیشن لیڈراور ہریانہ کے سابق وزیراعلیٰ بھوپیندر سنگھ ہڈا کے سکریٹری شادی لال کپور نے ہریانہ راج بھون کو خط لکھ کر ریاست کی موجودہ سیاسی صورتحال پر گورنر سے وقت مانگا ہے۔ اس کے لئے گورنر سے 10 مئی کو وقت دینے کی گزارش کی گئی ہے۔

جے جے پی نے لکھا گورنر کو خط

ہریانہ میں تین آزاد اراکین اسمبلی کے نائب سنگھ سینی حکومت سے حمایت واپسی کے اعلان کے بعد جن نائک جنتا پارٹی (جے جے پی) بھی سرگرم نظر آرہی ہے۔ جے جے پی نے گورنربنڈارو دتراتےکو خط لکھ کر ریاست کی موجودہ سیاسی حالات پر مناسب فیصلہ لینے کی گزارش کی ہے۔ جے جے پی لیڈراور ریاست کے سابق نائب وزیراعلیٰ دشینت چوٹالہ نے گورنر کو بھیجے خط میں نائب سنگھ سینی کی قیادت والی بی جے پی حکومت کے اقلیت میں ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔

ہریانہ اسمبلی کی صورتحال

90 سیٹوں والے ہریانہ اسمبلی میں اکثریت کا اعدادوشمار 45 ہے۔ لیکن اس وقت 2 سیٹیں خالی ہیں، جس کی وجہ سے اکثریت کے لئے 44 سیٹوں کی ضرورت ہے۔ بی جے پی کے 40 اراکین اسمبلی ہیں۔ 6 آزاد آراکین اسمبلی کی حمایت حاصل تھی، لیکن ان میں سے پنڈری سیٹ سے رندھیرگولن، نیلو کھیڑی سے دھرمپال گوندراورچرکھی دادری سے سوم ویرسانگوان نے حمایت واپس لے لی ہے۔ اس طرح سے دیکھیں تو ہریانہ کی سینی حکومت کے پاس موجودہ وقت میں 43 اراکین اسمبلی کی ہی حمایت حاصل ہے۔

جے جے پی میں سب کچھ ٹھیک نہیں!

ایسا کہا جا رہا ہے کہ جن نائک جنتا پارٹی (جے جے پی) کے 10 میں سے 7 اراکین اسمبلی اپنی پارٹی سے ناراض ہیں۔ اندرخانے بی جے پی کی حمایت میں بتائے جا رہے ہیں۔ فلورٹسٹ میں یہ اراکین اسمبلی کراس ووٹنگ کرکے بی جے پی کو حمایت دے سکتے ہیں۔ یا پھر ووٹنگ سے غیرحاضررہ کربھی بی جے پی کی مدد کرسکتے ہیں۔

 بھارت ایکسپریس۔