’پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں کی جائے اڈانی-منی پور مسئلہ پر بحث‘، کانگریس کا آل پارٹی میٹنگ میں مطالبہ
Parliament Budget Session: پارلیمنٹ میں بجٹ پیش کرنے سے پہلے مرکزی حکومت نے آج پیرکے روز کل جماعتی میٹنگ بلائی۔ اس میٹنگ میں وزیردفاع راجناتھ سنگھ، پیوش گوئل کے ساتھ کئی اپوزیشن جماعتوں کے لیڈران نے بھی شرکت کی۔ کل جماعتی میٹنگ میں 27 سیاسی پارٹیوں کے 37 لیڈران پہنچے، لیکن کانگریس پارٹی کا کوئی ایک بھی لیڈراس میٹنگ میں شامل نہیں ہوا۔ مرکزی وزیر پارلیمانی امور پرہلاد جوشی نے کہا کہ میں ایوان کو بہتر طریقے سے چلانے کے لئے اپوزیشن کا تعاون چاہتا ہوں۔ ہم سبھی موضوع پر تبادلہ خیال کے لئے تیار ہیں۔
مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے مزید بتایا، ‘کانگریس پارٹی کی طرف سے خط آیا تھا کہ وہ جموں وکشمیرمیں ہیں، اس لئے کل جماعتی میٹنگ میں شامل نہیں ہوسکے۔ کل ان کے نمائندے مجھ سے ملیں گے اوران کے موضوع پر تبادلہ خیال کیا جائے گا’۔
اڈانی کے موضوع پر بحث کا مطالبہ
کل جماعتی میٹنگ میں عام آدمی پارٹی سمیت کئی سیاسی جماعتوں نے گوتم اڈانی کا معاملہ اٹھاتے ہوئے ایوان میں بحث کا مطالبہ کیا۔ عام آدمی پارٹی کے قومی ترجمان اور رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے ٹوئٹ کرکے کہا گیا کہ ‘ایل آئی سی اور ایس بی آئی میں کروڑوں لوگوں کی محنت کمائی کا پیسہ ڈوب گیا۔ اڈانی پر تمام جانچ ایجنسیاں کارروائی کیوں نہیں کر رہی ہیں’؟
“Some matters can’t be discussed, concerns security”: Centre on discussion over Chinese intrusion in Parliament
Read @ANI Story | https://t.co/ewWlwr3nq3#AllPartyMeet #ModiGovt #Parliament pic.twitter.com/BboXsEsTdg
— ANI Digital (@ani_digital) January 30, 2023
چینی دراندازی اور بی بی سی ڈاکیومنٹری کا معاملہ اٹھایا گیا
مرکزی حکومت کی طرف سے آج بلائی گئی کل جماعتی میٹنگ میں بی ایس پی نے چینی دراندازی کا موضوع اٹھایا اور پارلیمنٹ میں بحث کا مطالبہ کیا۔ اس پر حکومت کی طرف سے کہا گیا کہ کچھ معاملوں پرایوان کے ٹیبل پر بحث نہیں کی جاسکتی کیونکہ یہ سیکورٹی سے متعلق ہے۔ وہیں ٹی ایم سی کی طرف سے وزیراعظم نریندر مودی پر بنی بی بی سی ڈاکیومنٹری پر پابندی عائد کرنے کے معاملے کو اٹھانے کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: Bharat Jodo Yatra: جموں وکشمیر کے لوگوں نے مجھے گرینیڈ نہیں، پیار دیا…’ برف باری کے درمیان راہل گاندھی کا خطاب
وہیں اس میٹنگ میں خواتین ریزرویشن بل لانے اور ذات پرمبنی مردم شماری کرانے کا مطالبہ کیا گیا۔ میٹنگ کے بعد بی جے ڈی رکن پارلیمنٹ سسمت پاترا نے کہا کہ ‘خواتین ریزرویشن بل اس سیشن میں بی جے ی کی اولین ترجیح رہنے والی ہے۔ ہم بل کو پیش کرانے پر زور دے رہے ہیں۔ ہم بل پاس کرانے کے لئے حکومت پر دباؤ بنانے کے لئے مساوی نظریات والی جماعتوں کے ساتھ عام رضامندی بھی بنائیں گے’۔