Bharat Express

Mallikarjun Kharge in Rajya Sabha: ‘یہ مت بولو، میں تمہارے والد کی وجہ سے تمہاری عزت کرتا ہوں…’، ایوان میں کس پر برہم ہوئے کھر گے ؟

ملکارجن کھرگے نے مزید کہا، “1971 میں موہن آریہ، چندر شیکھر اور کرشن کانت گلبرگہ آئے تھے، انہوں نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی تھی۔ میں اس وقت بلاک صدر تھا، اس لیے مجھے بھی اندر ڈال دیا گیا۔

ایوان میں کس پر برہم ہوئے کھر گے ؟

راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھرگے نے پیر (1 جولائی) کو بیان دیا۔ اس دوران انہوں نے نہ صرف حکمراں جماعت سے تیکھے سوالات کیے بلکہ انتخابات کے دورانفرقہ وارانہ  کے طریقہ کار پر بھی حکومت کو نشانہ بنایا۔ کھرگے جب تقریر کر رہے تھے تو ایک رکن پارلیمنٹ نے انہیں روک دیا۔ اس پر کانگریس صدر بہت برہم ہوئے اور رکن  پارلیمنٹ سے کہا کہ وہ کچھ نہ بولیں۔ بیٹھ جائیے۔

دراصل، ملکارجن کھرگے بتا رہے تھے کہ الیکشن کے دوران اسٹاک مارکیٹ کیسے اوپر گیا اور نیچے گرا۔ انہوں نے کہا کہ 19 مئی کو وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ اسٹاک بڑھے گا۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے 4 جون سے پہلے شیئر خریدنے کو کہا۔ ایگزٹ پولز آئے اور 3 جون کو اسٹاک مارکیٹ میں تیزی آ گئی۔ پھر 4 جون کو نتائج کے دن اسٹاک مارکیٹ گر گئی۔ سرمایہ کاروں کو 30 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ اس کے ذمہ دار وزیر اعظم اور وزیر داخلہ ہیں۔

ملکارجن کھرگے ایوان میں کس پر ناراض ہوئے؟

اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ آخر میں ملک کی لائف لائن ریلوے کی بات کرنا چاہتا ہوں۔ کنچن جنگا ٹرین حادثہ کچھ دن پہلے ہوا تھا، بالاسور ٹرین حادثہ گزشتہ سال ہوا تھا۔ ریلوے آسٹریلیا جتنی آبادی کو ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچانے کا کام کرتا ہے۔ اس دوران حکمراں پارٹی کے ایک رکن پارلیمنٹ نے کھرگے کو روک دیا۔ اس سے کھرگے غصے میں آگئے اور انہوں نے کہا ’’ٹرین تمہارے والد کو لانے کرنے نہیں جاتی‘‘۔ اس دوران ایوان میں ہنگامہ شروع ہوگیا۔

چیئرمین جگدیپ دھنکھر نے سب کو خاموش کیا اور کھرگے سے مزید بات کرنے کو کہا۔ قائد حزب اختلاف نے پانچ دہائیوں پہلے کا ایک واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا، “گلبرگہ میں کوئی ہوائی اڈہ نہیں تھا۔ 1970 میں ان کے (حکمران پارٹی کے ایم پی) کے والد نے ہم سب کو اندر لے لیا تھا۔ ہمیں دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔”

ملکارجن کھرگے نے مزید کہا، “1971 میں موہن آریہ، چندر شیکھر اور کرشن کانت گلبرگہ آئے تھے، انہوں نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی تھی۔ میں اس وقت بلاک صدر تھا، اس لیے مجھے بھی اندر ڈال دیا گیا۔  اس وقت کوئی ہوائی جہاز نہیں تھا، بس ٹرینیں تھیں۔

تاہم یہ واضح نہیں ہوسکا کہ حکمراں پارٹی کے کس رکن پارلیمنٹ نے  کھرگے سے یہ باتیں کہیں۔ کھرگے نے اپنی تقریر میں چندر شیکھر کا ذکر کیا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ وہ سابق وزیر اعظم چندریشکھر کا حوالہ دے رہے تھے، جو 70 کی دہائی میں کانگریس کا حصہ تھے۔ اس وقت ان کے بیٹے نیرج شیکھر راجیہ سبھا کے رکن ہیں۔ ایسے میں قیاس کیا جا رہا ہے کہ کھرگے نے شاید نیرج شیکھر کو بیٹھنے کو کہا تھا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read