Bharat Express

Amit Shah Reach Residence Of SP MLA Manoj Pandey : راہل گاندھی کے خلاف رائے بریلی میں امت شاہ کاماسٹر اسٹروک، سماجوادی کے باغی ایم ایل اے کے گھر پہنچے شاہ،کھیل تیار

امت شاہ تقریباً آدھے گھنٹے تک منوج پانڈے کے گھر پر موجود رہے۔ بتایا جاتا ہے کہ امت شاہ نے منوج پانڈے کے گھر لنچ بھی کیا۔ آپ کو بتادیں کہ منوج پانڈے نے فروری میں ہوئے راجیہ سبھا انتخابات میں کراس ووٹنگ کے دوران بی جے پی امیدوار کو ووٹ دیا تھا۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ ایک جلسہ عام کرنے اتر پردیش کے رائے بریلی پہنچے تھے۔ انہوں نے ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کیا۔ جہاں کانگریس لیڈر راہل گاندھی رائے بریلی سے الیکشن لڑ رہے ہیں، وہیں بی جے پی نے یوگی حکومت کے وزیر دنیش پرتاپ سنگھ کو ان کے خلاف میدان میں اتارا ہے۔ جلسہ کرنے کے بعد امت شاہ سیدھے باغی ایس پی ایم ایل اے منوج پانڈے کے گھر گئے۔ امت شاہ کے اس قدم سے راہل گاندھی کا راستہ مشکل ہو سکتا ہے۔

منوج پانڈے اور امت شاہ نے آدھے گھنٹے تک ملاقات کی

امت شاہ تقریباً آدھے گھنٹے تک منوج پانڈے کے گھر پر موجود رہے۔ بتایا جاتا ہے کہ امت شاہ نے منوج پانڈے کے گھر لنچ بھی کیا۔ آپ کو بتادیں کہ منوج پانڈے نے فروری میں ہوئے راجیہ سبھا انتخابات میں کراس ووٹنگ کے دوران بی جے پی امیدوار کو ووٹ دیا تھا۔ تب سے وہ ایس پی سے ناراض بتائے جاتے ہیں۔راجیہ سبھا انتخابات میں ووٹنگ سے پہلے ہی ایس پی ایم ایل اے منوج پانڈے نے بھی اسمبلی میں اپنی پارٹی کے چیف وہپ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ منوج پانڈے ایس پی کے ٹکٹ پر لگاتار تین بار اونچہار اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے منتخب ہوئے ہیں۔ راجیہ سبھا انتخابات میں انہوں نے ایس پی کے خلاف بغاوت کی اور بی جے پی امیدوار کے حق میں ووٹ دیا۔ مانا جا رہا ہے کہ وہ اپنے علاقے میں بی جے پی کو سپورٹ کر سکتے ہیں۔

راہل کا راستہ مشکل ہو سکتا ہے

ایسے میں ایس پی کو منوج پانڈے کا جھٹکا بی جے پی کے لیے اچھا ثابت ہو سکتا ہے۔ ایس پی اور کانگریس کے درمیان اتحاد ہے۔ رائے بریلی میں منوج پانڈے کی بغاوت کی وجہ سے کانگریس کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ اس سے پہلے بھی ایس پی نے رائے بریلی اور امیٹھی سے امیدوار نہیں کھڑے کیے تھے اور گاندھی خاندان کی حمایت کرتے تھے۔ اب اگر منوج پانڈے کانگریس کے راہل گاندھی کا ساتھ نہیں دیتے ہیں تو ان کا راستہ مشکل ہو سکتا ہے۔سال 2022کے اسمبلی انتخابات سے پہلے ادیتی سنگھ بھی بی جے پی میں شامل ہو گئی تھیں۔ ادیتی سنگھ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کے ساتھ تھیں اور ان کے خاندان کا رائے بریلی میں اچھا اثر مانا جاتا ہے۔ ایسے میں آنے والا وقت کانگریس کے لیے بھی مشکل ہو سکتا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کانگریس بی جے پی کی حکمت عملی کا مقابلہ کرنے کے لیے کیا کرتی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read