اکبر الدین اویسی نے سونیا گاندھی اور کانگریس پارٹی پر کیا سخت تبصرہ
تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات سے قبل لیڈران کے درمیان زبانی جنگ جاری ہے۔ اب اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اکبر الدین اویسی نے ایک متنازعہ بیان دے کر ریاست میں انتخابی درجہ حرارت بڑھا دیا ہے۔ دراصل کانگریس پر سخت حملہ کرتے ہوئے اویسی نے تلنگانہ کانگریس کے صدر ریونت ریڈی اور سونیا گاندھی پر ڈائریکٹ حملہ کیا اور اس دوران انہوں نے قابل اعتراض تبصرہ کیا۔ دراصل ریونت ریڈی نے حال ہی میں اسد الدین اویسی کو لے کر متنازعہ تبصرہ کیا تھا۔ اب اکبر الدین اویسی نے جوابی وار کیا ہے۔
اکبر الدین اویسی نے یہ کہا
حیدرآباد میں ایک پروگرام کے دوران اپنے خطاب میں اکبر الدین اویسی نے کہا کہ ‘کانگریس والے کہتے ہیں کہ ہم مہاراشٹر سے آئے ہیں اور ہم بی جے پی کی بی ٹیم ہیں۔ مت چھیڑو مجھے، کانگریس کے غلامو!، میں تم سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ تمہاری اماں کہاں سے آئی ہے؟ ان (کانگریس) کے پاس اپنا کچھ تھا ہی نہیں، کبھی یہاں سے توکبھی وہاں سے، کبھی اٹلی سے تو کبھی روم سے لے آتے ہیں۔ ان کا انحصار باہر والوں پر ہے۔ ہمارا انحصار اللہ پر ہے۔ غریب مسلمان ہمارے ساتھ ہیں، یتیموں اور بوڑھوں کی دعائیں ہمارے ساتھ ہیں۔
ریونت ریڈی کو بنایا نشانہ
اکبر الدین اویسی نے کہا، ‘تمام کھلاڑی میدان میں آچکے ہیں، ابھی اکبر الدین اویسی کو آنا باقی ہے۔ چھیڑوگے تو اکبر الدین اویسی چھوڑنے والوں میں سے نہیں ہے۔ وہ (ریونت ریڈی) کانگریس کا بنا بیٹھا ہے لیکن کیا وہ کانگریس کا تھا؟ پہلے وہ آر ایس ایس میں تھا، پھر تلگو دیشم پارٹی میں آیا اور اب ان کے پاس آیا ہے۔ بتا دیں کہ چندرنراین گٹہ میں ایک فلاحی پروگرام میں اے آئی ایم آئی ایم ایم ایل اے اکبر الدین اویسی نے سونیا گاندھی اور کانگریس پارٹی کے بارے میں کہا کہ مجلس پر الزام لگانے والو!، تمہارے آقا، تمہاری اماں نے ایک بھی عمارت بنوائی، کیا کسی گاندھی نے بنوائی؟ کیا مودی نے بنایا؟ صرف اویسی نے اتنی بڑی عمارت بنوائی۔
آپ کو بتا دیں کہ اس سے پہلے اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے راہل گاندھی کو کھلا چیلنج دیا تھا کہ وہ حیدرآباد سے الیکشن لڑیں۔ اویسی نے کہا تھا کہ راہل گاندھی کو وایناڈ سے نہیں بلکہ حیدرآباد سے الیکشن لڑنا چاہئے۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس والے صرف بڑی باتیں کرتے ہیں۔ راہل گاندھی میرے سامنے میدان میں آئیں اور میرے خلاف الیکشن لڑیں، میں تیار ہوں۔ دراصل یہ سارا تنازعہ راہل گاندھی کی تلنگانہ میں دی گئی تقریر سے شروع ہوا تھا۔ تب سے اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اور ان کی پارٹی کے لیڈر راہل گاندھی اور کانگریس پر حملہ کر رہے ہیں۔
راہل نے ریلی میں اویسی کی پالیسیوں پر سوال اٹھائے تھے اور کہا تھا کہ ان کا نظریہ نفرت انگیز ہے۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ریلی میں جارحانہ انداز میں کہا تھا کہ اویسی بی جے پی کے ‘نفرت کے نظریے’ کے ساتھ ہیں۔ اویسی بی جے پی کے ساتھ نفرت اور تفرقہ بازی کا نظریہ رکھتے ہیں اور دونوں پارٹیوں کی سوچ ایک جیسی ہے۔ کانگریس صدر کا اسد الدین اویسی پر یہ پہلا سیدھا اور تیز حملہ تھا۔
بھارت ایکسپریس۔