اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان اتوار کو شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے جبکہ لبنانی وزیراعظم نجیب میقاتی نے اسرائیلی حملوں میں شدت کے باعث اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا دورہ منسوخ کر دیا ہے۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق تقریباً ایک سال کی جنگ میں اسرائیلی جنگی طیاروں نے لبنان کے جنوب میں شدید بمباری کی، دوسری جانب حزب اللہ نے اسرائیل کے شمال میں فوجی اہداف پر راکٹ حملوں کا دعویٰ کیا ہے۔اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے سنیچر کو حزب اللہ کے ہزاروں راکٹ لانچر کے بیرل سمیت 290 اہداف کو نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ ایران کی حمایت یافتہ تنظیم کے اہداف پر حملے جاری رکھے گی۔
کشیدگی کو دیکھتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ نے ہفتے کے روز لبنان میں موجود امریکی شہریوں سے کہا ہے کہ وہ ملک چھوڑ دیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے باوجود کمرشل پروازیں دستیاب ہیں۔ امریکی شہریوں کو جو فلائٹ ملے اس کے ذریعے لبنان سےنکل جائیں۔حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جاری محاذ آرائی اور بیروت سمیت لبنان بھر میں حالیہ بم دھماکوں کی غیر متوقع نوعیت کے پیش نظر امریکی سفارت خانے نے امریکی شہریوں پر زور دیا کہ وہ لبنان چھوڑ دیں”۔انہوں نے مزید کہا، “فی الحال، کمرشل پروازیں دستیاب ہیں، لیکن کم گنجائش پر۔ اگر سیکیورٹی کی صورتحال خراب ہوتی ہے، تو روانگی کے لیے تجارتی آپشنز دستیاب نہیں ہو سکتے ہیں”۔
واضح رہے کہ جولائی کے آخر میں جنوبی بیروت کے مضافاتی علاقے میں حزب اللہ کے ایک سینیر کمانڈر کی ہلاکت کے بعد امریکہ نے لبنان کے لیے اپنی ٹریول ایڈوائزری کو “سفر نہ کریں” کے اعلی ترین درجے پر پہنچا دیا۔لبنانی حکام نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ بیروت میں امدادی ٹیمیں اسرائیلی فضائی حملے میں ہلاک ہونے کے بعد ملبے تلے لاپتہ افراد کی تلاش کر رہی ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔