Bharat Express

Citizens of Israel

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اپنے علاقائی دورے کے دوسرے مرحلے میں ہفتے کے روز دمشق (شام) پہنچے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے مسلسل حملوں کے درمیان لبنان اور غزہ میں جنگ بندی کی پہل کی گئی ہے، ہمیں امید ہے کہ اس کے اچھے نتائج برآمد ہوں گے۔

اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان اتوار کو شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے جبکہ لبنانی وزیراعظم نجیب میقاتی نے اسرائیلی حملوں میں شدت کے باعث اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا دورہ منسوخ کر دیا ہے۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق تقریباً ایک سال کی جنگ میں اسرائیلی جنگی طیاروں نے لبنان کے جنوب میں شدید بمباری کی۔

اسرائیلی فوج کے مطابق راکٹوں سے حیفہ کے قریب عمارتوں کو نقصان پہنچا، کئی کاروں میں آگ لگ گئی اور  کم از کم تین افراد زخمی ہوئے ہیں۔اے ایف پی کےمطابق اسرائیلی فوج نے تازہ بیان میں کہا ہے کہ ’وہ اس وقت لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔

سابق آئی ڈی ایف افسر کا کہنا تھا ایران اور حماس کی اسرائیل کو ختم کرنے کی دھمکیاں خالی دھمکیاں نہیں ہیں، حماس سے جاری جنگ اور حزب اللہ کے ساتھ کشیدگی کے باعث اسرائیل کے لیے خطرات کے حوالے صیہونی ریاست کے وزیر دفاع یوآف گیلانت بھی اچھی طرح باخبر ہیں۔

 ٹائمس آف اسرائیل کے مطابق یہ احتجاج معمول سے زیادہ بڑے تھے جن میں شریک لوگ وزیراعظم نیتن یاہو پر شدید غصہ تھے کیونکہ انہوں نے گزشتہ ہفتے میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ صرف ایک ’جزوی معاہدے‘ پر دستخط کرنے کیلئے تیار ہے جس کے تحت غزہ میں اسرائیلی فوجی آپریشن جاری رہے گا۔

اسرائیلی وزیراعظم کو یہ احساس ہوگیا ہے کہ حماس کو فی الحال ختم کرنا یا اس جنگ کا خاتمہ مستقبل قریب میں ممکن نہیں ہے چونکہ حماس ابھی بھی جوان ہے۔اور اسی لئے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو  یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف جنگ 2025ء تک جاری رہ سکتی ہے۔

پوپ نے کہا کہ انہوں نے براہ راست سنا ہے کہ تنازعہ میں "دونوں فریق کس طرح کا شکار ہیں۔جنگیں یہی کرتی ہیں۔ لیکن یہاں ہم جنگوں سے آگے نکل چکے ہیں۔ یہ جنگ نہیں ہے۔ یہ دہشت گردی ہے۔انہوں نے لوگوں کو دعاؤں کے لیے کہا تاکہ دونوں فریق "جذباتی اندازمیں مزید آگے نہ بڑھیں، جس کا نتیجہ ہلاکت اور موت ہے۔

یہ بات یقینی ہے کہ اگر عالمی جنگ ہوئی تو وہ صرف عرب اسرائیل تک محدود نہیں رہے گی۔ دنیا بھر میں بالادستی کی لڑائی متعدد محاذوں کو جنم دے گی۔ یہ محاذ بھارت پاکستان اور بھارت چین سرحد بھی ہو سکتا ہے۔ یہ صورتحال بھارت کے لیے خطرناک ہو گی۔ امریکہ کی اسرائیل کے ساتھ جو قربت ہے وہ ہندوستان کے ساتھ نہیں ہے۔

اسرائیل امریکہ کی پرواہ کرنے کے لئے بہت زیادہ سنجیدہ نہیں ہے اور ناہی امریکہ کی بات ماننے کا ارادہ رکھتا ہے۔ غزہ کی جنگ اپنے تیسرے ہفتے میں ہونے کے ساتھ، اسرائیلی سیکیورٹی حکام نے بتایا کہ اسرائیل حماس کے خلاف زمینی کارروائی شروع کرنے کے لیے بائیڈن انتظامیہ کی منظوری کا انتظار نہیں کرے گا۔

غزہ سے اسرائیل پر 5 ہزار سے زائد راکٹ فائر کیے گئے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اسرائیل میں آج تہوار کی چھٹی ہے۔ ایسے میں صبح سے ہی لوگ اسرائیل ڈیفنس سے راکٹ گرنے اور سائرن آنے کی آوازیں سن رہے ہیں۔