Every single person in Gaza is hungry: حماس کے سرنگوں کے جال کے سامنے اسرائیلی فوج بے بس،بنجامن نتن یاہو نے کیا اعلان،2025 تک جاری رہے گی جنگ
اسرائیلی وزیراعظم کو یہ احساس ہوگیا ہے کہ حماس کو فی الحال ختم کرنا یا اس جنگ کا خاتمہ مستقبل قریب میں ممکن نہیں ہے چونکہ حماس ابھی بھی جوان ہے۔اور اسی لئے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف جنگ 2025ء تک جاری رہ سکتی ہے۔
This is not war,This is terrorism: Pope Francis: اسرائیل-حماس جنگ اب جنگ نہیں ہے،بلکہ دہشت گردی میں تبدیل ہوچکی ہے:پوپ فرانسس
پوپ نے کہا کہ انہوں نے براہ راست سنا ہے کہ تنازعہ میں "دونوں فریق کس طرح کا شکار ہیں۔جنگیں یہی کرتی ہیں۔ لیکن یہاں ہم جنگوں سے آگے نکل چکے ہیں۔ یہ جنگ نہیں ہے۔ یہ دہشت گردی ہے۔انہوں نے لوگوں کو دعاؤں کے لیے کہا تاکہ دونوں فریق "جذباتی اندازمیں مزید آگے نہ بڑھیں، جس کا نتیجہ ہلاکت اور موت ہے۔
Israel- Hamas War is politics with bloodshed: اسرائیل-حماس جنگ کی خونی سیاست
یہ بات یقینی ہے کہ اگر عالمی جنگ ہوئی تو وہ صرف عرب اسرائیل تک محدود نہیں رہے گی۔ دنیا بھر میں بالادستی کی لڑائی متعدد محاذوں کو جنم دے گی۔ یہ محاذ بھارت پاکستان اور بھارت چین سرحد بھی ہو سکتا ہے۔ یہ صورتحال بھارت کے لیے خطرناک ہو گی۔ امریکہ کی اسرائیل کے ساتھ جو قربت ہے وہ ہندوستان کے ساتھ نہیں ہے۔
The Americans don’t forbid us or veto anything: اسرائیل نے امریکہ کودیا بڑا جھٹکا،کہا:حماس کے خلاف زمینی کارروائی شروع کرنے کیلئے بائیڈن انتظامیہ کی منظوری نہیں ہے ضروری
اسرائیل امریکہ کی پرواہ کرنے کے لئے بہت زیادہ سنجیدہ نہیں ہے اور ناہی امریکہ کی بات ماننے کا ارادہ رکھتا ہے۔ غزہ کی جنگ اپنے تیسرے ہفتے میں ہونے کے ساتھ، اسرائیلی سیکیورٹی حکام نے بتایا کہ اسرائیل حماس کے خلاف زمینی کارروائی شروع کرنے کے لیے بائیڈن انتظامیہ کی منظوری کا انتظار نہیں کرے گا۔
We are at war: Netanyahu: حماس کے حملے پر اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا- ہم حالتِ جنگ میں ہیں
غزہ سے اسرائیل پر 5 ہزار سے زائد راکٹ فائر کیے گئے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اسرائیل میں آج تہوار کی چھٹی ہے۔ ایسے میں صبح سے ہی لوگ اسرائیل ڈیفنس سے راکٹ گرنے اور سائرن آنے کی آوازیں سن رہے ہیں۔