وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا- ہم حالتِ جنگ میں ہیں
نئی دہلی: غزہ نے اسرائیل پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ کیا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق حماس نے اسرائیل پر 5000 سے زائد راکٹ فائر کیے ہیں۔ حماس نے اپنے حملے میں اسرائیل کے کئی رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا ہے۔ ذرائع سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق حماس کے کئی جنگجؤں کے اسرائیل میں داخل ہونے کی خبریں بھی سامنے آئی ہیں۔ حالانکہ، ابھی تک کسی نے بھی سرکاری طور پر حماس کے جنگجؤں کے اسرائیل میں داخل ہونے کی تصدیق نہیں کی ہے۔ غزہ سے راکٹ حملے کے بعد اسرائیل نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے۔ اس بیان بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم حالت جنگ میں ہیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ ان کا ملک حالتِ جنگ میں ہے اور حماس کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ انہوں نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ اسرائیل کے شہریو!، ہم حالتِ جنگ میں ہیں۔ یہ کوئی آپریشن نہیں، کوئی تناؤ نہیں، یہ جنگ ہے۔ اور ہم جیتیں گے۔ حماس کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ غزہ سے اسرائیل پر 5 ہزار سے زائد راکٹ فائر کیے گئے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اسرائیل میں آج تہوار کی چھٹی ہے۔ ایسے میں صبح سے ہی لوگ اسرائیل ڈیفنس سے راکٹ گرنے اور سائرن آنے کی آوازیں سن رہے ہیں۔
Prime Minister Benjamin Netanyahu:
“Citizens of Israel,
We are at war, not in an operation or in rounds, but at war. This morning, Hamas launched a murderous surprise attack against the State of Israel and its citizens. We have been in this since the early morning hours. pic.twitter.com/C7YQUviItR— Prime Minister of Israel (@IsraeliPM) October 7, 2023
یہ حملہ صبح ساڑھے چھ بجے کے قریب ہوا۔ سائرن کی آواز تقریباً 40 منٹ تک سنی گئی۔ اسرائیل نے اس حملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کو اس حملے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ اب تک موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اس حملے میں 22 اسرائلی شہری ہلاک ہوئے ہیں، جبکہ 500 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں 75 لوگوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
اس حملے کے حوالے سے اسرائیل ڈیفنس فورس کی جانب سے ایکس پر ایک پوسٹ جاری کیا گیا ہے۔ اس پوسٹ میں لکھا ہے کہ آج کی صبح سائرن کے ساتھ ہوئی ہے۔ کیونکہ غزہ کی طرف سے ہم پر راکٹ داغے جا رہے ہیں۔ لیکن ہم اپنی حفاظت کے قابل ہیں۔ اسرائیل نے اس حملے کے خلاف سوورڈز آف آئرن کے نام سے آپریشن بھی شروع کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔