Bharat Express DD Free Dish

Trump sets world record for lying: ٹرمپ نے جھوٹ بولنے کا بنایا عالمی ریکارڈ،چار سال میں 30ہزار سے زیادہ بولا جھوٹ،سال در سال بڑھ رہی ہے ٹرمپ کے جھوٹ کی رفتار

ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے تجارت روکنے کی دھمکی دے کر بھارت اور پاکستان کو جنگ بندی پر رضامند ہونے پر مجبور کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے دونوں ممالک کو بتایا کہ میں نے بہت مدد کی۔ ہم نے تجارت میں مدد کی۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے بیانات کو لیکر اکثر عالمی برادری میں بے چینی کا ماحول دیکھنے کو ملتا رہا ہے۔ کئی بار ٹرمپ نے ایسے ایسے بیانات دیئے ہیں جن کا حقیقت سے دور تک کوئی رشتہ نہیں پایا گیا،حالانکہ عوامی پلیٹ فارم سے ڈونالڈ ٹرمپ کے جھوٹ کا پردہ فاش کئے جانے کے باوجود ان کی طرف سے جھوٹ بولنے کی رفتار میں کوئی کمی دیکھنے کو نہیں ملی ہے۔ اب عالم یہ ہے کہ گزشتہ چار سالوں میں 30 ہزار سے زائد جھوٹ ریکارڈ کئے جاچکے ہیں ۔مسلسل جھوٹ بولنے کا یہ اعداد و شمار امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کاہی ہے۔ تازہ ترین معاملہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کا ہے۔ 10 مئی کو ڈونالڈ ٹرمپ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کر کے سب کو حیران کر دیا۔ حیران کن بات یہ تھی کہ جنگ بندی کا اعلان نہ تو بھارت نے کیا اور نہ ہی پاکستان نے، لیکن امریکی صدر نے اس کی معلومات دیں۔ لیکن چند ہی دنوں میں انہوں  نے جنگ بندی کے اپنے دعوے کو واپس لے لیا۔

واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے 20 جنوری کو امریکی صدر کے عہدے کا حلف اٹھایا۔اپنے دور اقتدار کے 100 دن مکمل ہونے پر انہوں نے ٹائمز میگزین کو انٹرویو دیا۔ اس انٹرویو کے بعد بتایا گیا کہ اس دوران ٹرمپ نے ایسے 32 دعوے کیے جو مکمل طور پر جھوٹے اور گمراہ کن تھے۔ڈونالڈ ٹرمپ کا بطور صدر پہلا دور بھی جھوٹ سے بھرا ہوا تھا۔ واشنگٹن پوسٹ نے اس حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی ہے۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا کہ ٹرمپ نے دسمبر 2017 سے جنوری 2021 کے درمیان اپنے پہلے دور حکومت کے دوران 30,573 جھوٹ بولے، اس طرح انہوں نے روزانہ اوسطاً 21 جھوٹے دعوے کیے۔

رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت کے پہلے سال کے دوران ہر روز اوسطاً 6 جھوٹے یا گمراہ کن دعوے کئے۔ دوسرے سال میں ہر روز 16، تیسرے سال میں ہر روز 22 اور چوتھے سال میں ہر روز 39 جھوٹے دعوے کیے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹرمپ کے جھوٹے اور گمراہ کن دعوے ان کی مدت ملازمت ختم ہوتے ہی بڑھ گئے۔2020 کے صدارتی انتخابات سے پہلے ٹرمپ کے جھوٹ کی رفتار مزید بڑھ گئی۔ اکتوبر 2020 میں، ٹرمپ نے ایک مہینے میں 3,917 جھوٹے یا گمراہ کن دعوے کیے تھے۔ اس سے قبل ستمبر میں انہوں  نے 2,239 جھوٹے دعوے کیے تھے۔ ساتھ ہی، صدارتی انتخاب کے لیے ووٹنگ سے ایک دن قبل 2 نومبر کو ٹرمپ نے 539 جھوٹے اور گمراہ کن دعوے کیے تھے۔

ٹرمپ نے جنگ بندی پر بھی جھوٹا دعویٰ کیا

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے 10 مئی کو ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں اعلان کیا کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کرانے میں اہم کردار ادا کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی ثالثی سے دونوں ممالک جنگ سے بچ گئے جس سے لاکھوں لوگوں کی جانیں بچیں ہیں۔لیکن 15 مئی کو، ٹرمپ نے اپنے بیان سے پیچھے ہٹتے ہوئے کہا، “میں نے کبھی نہیں کہا کہ میں نے ثالثی کی۔ میں نے صرف ہندوستان اور پاکستان کو جنگ بندی تک پہنچنے میں مدد کی۔ ان کی یہ وضاحت اس وقت سامنے آئی جب بھارت نے ان کے دعوے کو مسترد کر دیا اور کہا کہ جنگ بندی دو طرفہ بات چیت اور بھارت کی فوجی طاقت کا نتیجہ ہے نہ کہ کسی تیسرے فریق کی ثالثی کا۔

ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے تجارت روکنے کی دھمکی دے کر بھارت اور پاکستان کو جنگ بندی پر رضامند ہونے پر مجبور کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے دونوں ممالک کو بتایا کہ میں نے بہت مدد کی۔ ہم نے تجارت میں مدد کی۔ ہم نے کہا ہم آپ کے ساتھ بہت تجارت کرتے ہیں، اسے بند کر دیں گے۔ اگر آپ جنگ  روکیں گے تو ہم تجارت کریں گے، اگر آپ نہیں روکیں گے تو ہم تجارت نہیں کریں گے۔ لیکن ہندوستان نے ٹرمپ کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ 7 سے 10 مئی تک امریکی حکام کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں تجارت کا کوئی ذکر نہیں تھا۔ ہندوستان کا اصرار تھا کہ جنگ بندی فوجی اور سفارتی سطح پر دو طرفہ معاہدوں کا نتیجہ ہے۔

یہی نہیں، ٹرمپ نے 13 مئی کو دعویٰ کیا تھا کہ ان کی ثالثی سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایٹمی جنگ کو روکا گیا، جس سے لاکھوں لوگوں کی جانیں بچ گئیں۔ بھارت نے اس دعوے کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کا فوجی آپریشن آپریشن سندور مکمل طور پر روایتی تھا اور کسی بھی جوہری مقام کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔آپ کو بتادیں کہ دسمبر 2018 میں واشنگٹن پوسٹ نے Bottomless Pinocchio کے نام سے ایک نئی کیٹیگری بنائی تھی۔ ٹرمپ اس زمرے میں واحد رہنما تھے۔ انہیں اس فہرست میں اس لیے شامل کیا گیا کیونکہ ان کے زیادہ تر دعوے جھوٹے اور گمراہ کن تھے۔

بھارت ایکسپریس۔



بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔

Also Read