Bharat Express

Terrorist Attack in Pakistan: پاکستان میں پولیو ویکسینیشن ٹیم کی حفاظت پر تعینات پولیس اہلکاروں پر حملہ، ایک افسر جاں بحق، 2 دہشت گرد ہلاک

پاکستان میں سکیورٹی کی صورتحال نازک ہوتی جا رہی ہے کیونکہ گزشتہ چند مہینوں میں سکیورٹی اہلکاروں پر حملوں کی تعداد میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا ہے۔ صوبہ خیبر پختونخواہ میں خاص طور پر کئی سکیورٹی پوسٹوں، قافلوں اور اہلکاروں پر منظم حملے ہوتے رہے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر حملوں کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) پر عائد کی گئی ہے۔

پاکستان میں دہشت گردانہ حملہ

اسلام آباد: پاکستان میں پولیو کے قطرے پلانے والی ٹیم کی حفاظت کے لیے تعینات پولیس اہلکاروں پر مسلح افراد نے حملہ کر دیا۔ حملے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور دوسرا زخمی ہو گیا۔ پولیس ذرائع نے خبر رساں ایجنسی ژنہوا کو بتایا کہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب دہشت گردوں کے ایک گروپ نے صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع اورکزئی کے علاقے دابوری علاقے میں اینٹی پولیو ٹیم پر فائرنگ کی۔

پولیس نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان تصادم میں دو دہشت گرد بھی مارے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے تصادم کی جگہ سے فرار ہونے والے حملہ آوروں کی گرفتاری کے لیے آس پاس کے علاقوں میں آپریشن شروع کر دیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی ژنہوا کے مطابق ابھی تک کسی گروپ یا فرد نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

بتا دیں کہ اس سے قبل پیر کے روز نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ آف پاکستان کے جاری کردہ بیان کے مطابق پاکستان نے مختلف اضلاع میں 45 ملین سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کے لیے ملک گیر ویکسینیشن مہم شروع کر دی ہے۔

پاکستان میں سکیورٹی کی صورتحال نازک ہوتی جا رہی ہے کیونکہ گزشتہ چند مہینوں میں سکیورٹی اہلکاروں پر حملوں کی تعداد میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا ہے۔ صوبہ خیبر پختونخواہ میں خاص طور پر کئی سکیورٹی پوسٹوں، قافلوں اور اہلکاروں پر منظم حملے ہوتے رہے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر حملوں کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) پر عائد کی گئی ہے۔

پاکستان کا کہنا ہے کہ ٹی ٹی پی کو اس کی سرزمین پر دہشت گردانہ حملے کرنے کے لیے افغانستان کی طالبان حکومت کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ حالانکہ، طالبان حکومت اس الزام کی تردید کرتی رہی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔