Bharat Express

Terrorist attack

بیان کے مطابق علاقے میں موجود دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا جا رہا ہے۔ علاقے کی مکمل چھان بین جاری ہے۔ حملے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

ڈوڈہ ضلع میں یہ دہشت گردانہ حملہ جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع میں ایک مکان پر دہشت گردوں کی فائرنگ کے بعد سکیورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں ایک دہشت گرد کے مارے جانے کے چند گھنٹے بعد ہوا ہے۔

دوسری جانب ریاسی کے ضلع کلکٹر ویشیش مہاجن نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ بس کھائی میں گرنے سے 10 افراد کی موت ہوئی ہے۔

فوج کے ذرائع کے مطابق دہشت گرد حملے کے بعد علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی فوج اور پولیس کی ٹیمیں بھی موقع پر پہنچ گئیں۔ جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے اور دہشت گردوں کی تلاش جاری ہے۔

جمعہ (22 دسمبر) کو یہ واقعہ جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا میں پیش آیا۔ پولیس کے مطابق جمعرات (21 دسمبر) کی رات دیر گئے نامعلوم حملہ آوروں نے تھانے پر فائرنگ کردی، جس میں 6 مزدور گولی لگنے سے ہلاک جب کہ ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوا

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی دہشت گردانہ حملے کے اس واقعہ پر غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں فوجی کیمپ پر دہشت گردانہ حملے میں ہمارے فوجیوں کی شہادت کی افسوسناک خبر ملی۔

اہلکار کے مطابق، ایک عسکریت پسند نے پہلے پولیس آفس اور ہاؤسنگ بلاک کے مین گیٹ پر خود کو دھماکے سے اڑا لیا اور دیگر اندر داخل ہوئے۔ ڈی پی او شاہ نے کہا کہ سیکیورٹی کے لیے تعینات ہماری فورسز نے گھنٹوں ان کے ساتھ مقابلہ کیا۔

کشمیر کے کلگام میں فوج اور دہشت گردوں کے درمیان جمعرات دوپہر سے ہی تصادم جاری ہے۔ اس درمیان سیکورٹی اہلکاروں کو بڑی کامیابی ملی ہے۔

حملے میں زخمی ہونے والے پولیس اہلکار کا نام وحید گل بتایا جا رہا ہے۔ ریسکیو ٹیم امدادی کارروائیوں کے لیے موقع پر پہنچ گئی ہے۔ ابتدائی تحقیقات میں حملے میں استعمال ہونے والے دھماکہ خیز مواد کا پتہ نہیں چل سکا۔

پاکستانی فوج نے اس حملے سے متعلق ایک بیان بھی جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اس حملے میں فوج کو کسی طرح کا کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔