Bharat Express

Tehrik-i-Taliban Pakistan

پاکستان میں سکیورٹی کی صورتحال نازک ہوتی جا رہی ہے کیونکہ گزشتہ چند مہینوں میں سکیورٹی اہلکاروں پر حملوں کی تعداد میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا ہے۔ صوبہ خیبر پختونخواہ میں خاص طور پر کئی سکیورٹی پوسٹوں، قافلوں اور اہلکاروں پر منظم حملے ہوتے رہے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر حملوں کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) پر عائد کی گئی ہے۔

پاکستان نے بارہا افغانستان کی عبوری حکومت سے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور دیگر دہشت گرد گروپوں کو اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے کی درخواست کی ہے۔ حالانکہ، کابل پاکستان کے اس دعوے کو مسترد کرتا رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کے مطابق، 2001 میں طالبان کے خاتمے کے بعد کئی سالوں تک مغربی ممالک کے پیسے کے ذریعے پھیلنے والی بدعنوانی میں کمی آئی ہے۔ایسی علامات بھی ہیں کہ طالبان کی منشیات کی کاشت پر پابندی نے پوست کی پیداوار میں ڈرامائی طور پر کمی کر دی ہے جو برسوں سے دنیا میں افیون کا سب سے بڑا ذریعہ رہا ہے۔

Air Strike by Pakistan in Afghanistan: افغان صحافیوں نے سوشل میڈیا پر مبینہ دہشت گردانہ تباہی کی تصویر شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پاکستانی فائٹر جیٹ نے افغانستان میں ٹی ٹی پی کے ٹھکانوں پر ایئر اسٹرائیک کی ہے۔