شہباز شریف ہوں گے پاکستان کے اگلے وزیراعظم
Air Strike by Pakistan in Afghanistan: پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے۔ افغانستان میں طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) مسلسل پاکستان میں دہشت گردانہ حملہ کر رہا ہے۔ ٹی ٹی پی کی طرف سے پاکستان میں مسلسل دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستانی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے وارننگ دی تھی کہ پاکستان ٹی ٹی پی کے ٹھکانوں پرملٹری آپریشن چلا سکتا ہے۔
وہیں، جمعرات کے روز افغان صحافیوں نے سوشل میڈیا پرمبینہ دہشت گردانہ تباہی کی تصویرشیئرکرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پاکستانی فائٹر جیٹ نے افغانستان میں ٹی ٹی پی کے ٹھکانوں پر ایئر اسٹرائیک کی ہے۔ افغان صحافیوں اور اخبارات کے مطابق، پاکستان کے کنار اور نانگرہار صوبوں میں ممنوعہ تحریک طالبان پاکستان کے مشتبہ ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے تباہ کردیا ہے۔ حالانکہ بعد میں دونوں ممالک کے سیکورٹی افسران نے پاکستانی ایئراسٹرائیک کے دعوے کو خارج کردیا۔
پاکستانی وزارت خارجہ نے جمعرات کے روز بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے صحافیوں کی طرف سے کیا جا رہا دعویٰ بے بنیاد اور پوری طرح سے غلط ہے۔ رپورٹس کی مانیں تو اس فرضی خبرکو افغانستان کے صحافیوں کے وہاٹس اپ گروپ میں بڑے پیمانے پر شیئر کیا گیا تھا۔ افغان صحافی جس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے ایئراسٹرائیک کا دعویٰ کر رہے تھے۔ پاکستانی اخبار ‘دی نیوز’ نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ تصویر ایک پہاڑ سے نکلتے ہوئے دھوئیں کی پرانی تصویر ہے۔
پاکستان کے نیوز چینل جیو نیوز کے مطابق، افغانستان واقع ایک اخبار روزنامہ حشت صبح نے لکھا کہ پاکستان نے جمعرات کی صبح گشتہ ضلع کے پاس سلالہ پڑوس میں بمباری کی۔ ایئر اسٹرائیک کی خبر پھیلتے ہی پاکستانی سیکورٹی افسران کے ساتھ ساتھ افغانستان ٹی ٹی پی نے بھی ایئراسٹرائیک کی تردید کی۔ افغان میڈیا میں آئی خبروں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بلوچ نے کہا ہے کہ ایئراسٹرائیک کی خبر پوری طرح بے بنیاد اور بدقسمتی والا ہے۔
-بھارت ایکسپریس