Bharat Express

Taliban government

سال 2021 میں افغانستان پر طالبان کی حکومت تھی اور اس کے بعد سے آسٹریلیا نے افغانستان کی مردوں کی ٹیم کے خلاف دو طرفہ سیریز کھیلنے سے انکار کر دیا تھا۔ آسٹریلیا کی طرف سے یہ مخالفت اس لیے ہے کہ طالبان کی حکومت کے بعد افغانستان میں خواتین کو تعلیم کے ساتھ ساتھ کھیلنے کے حق سے بھی محروم کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے گزشتہ برس فروری میں سعودی عرب نے سیکیورٹی خدشات کے باعث افغان دارالحکومت کابل میں اپنا سفارت خانہ بند کر دیا تھا۔افغان وفد نے پاکستان، بھارت، ایران، روس، سعودیہ اور ازبکستان کے خصوصی نمائندوں سے ملاقاتیں کیں۔

پاکستان نے بارہا افغانستان کی عبوری حکومت سے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور دیگر دہشت گرد گروپوں کو اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے کی درخواست کی ہے۔ حالانکہ، کابل پاکستان کے اس دعوے کو مسترد کرتا رہا ہے۔

30 سال سے زائد انسانی کاموں کے بعد اس ماہ کے آخر میں اقوام متحدہ کو چھوڑنے والے گریفتھس نے کہا کہ دنیا کی حالت اس وقت سے بھی بدتر ہے جب انہوں نے عہدہ سنبھالا تھا۔

گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کے فوڈ ایجنسی نے کہا تھا کہ افغانستان میں غیر معمولی طور پر شدید موسمی بارشوں سے 300 سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں گھر تباہ ہو گئے ہیں۔

ستمبر 2021 میں روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا تھا کہ روس، چین، پاکستان اور امریکہ مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ اس امر کو یقینی بنایا جا سکے کہ افغان طالبان اپنے وعدے پورے کریں جن میں خاص طور پر حقیقی نمائندہ حکومت کا قیام اور انتہا پسندی کو پھیلنے سے روکنا شامل ہیں۔

پاکستان فضائیہ کے جنگجو طیاروں نے افغانستان کے اندرفضائی حملوں میں پاکستانی طالبان کے مشتبہ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ اس حملے میں کم ازکم 8 افراد کے ہلاک ہونے کی بات سامنے آئی ہے۔

ہندوستان ان 10 پڑوسی ممالک کی فہرست میں شامل تھا، جنہوں نے پیر کو کابل میں طالبان کی طرف سے بلائی گئی سفارت کاروں کے نمائندوں کی میٹنگ میں حصہ لیا۔

ملک میں خوراک کی ذمہ دار تنظیموں نے بھی لوگوں کی مدد کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ اس کی وجہ سے لوگ سمجھ نہیں پا رہے کہ زندہ رہنے کے لیے کیا کریں؟

ہلال احمر جیسی فوجی اور غیر منافع بخش تنظیموں کی کم از کم ایک درجن ٹیمیں تباہی کے فوراً بعد امدادی اور طبی کارروائیاں چلانے میں شامل رہیں۔