Bharat Express

Kabul Blast: کابل میں بڑا دھماکہ، طالبان حکومت کے وزیر خلیل الرحمٰن حقانی سمیت 12 افراد جاں بحق

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک بڑا دھماکہ ہوا ہے۔ اس دھماکہ میں طالبان حکومت کے وزیرسمیت 12 افراد کی موت ہوگئی ہے۔ رپورٹس کے مطابق، دھماکہ ایک میٹنگ کے دوران وزارت کمپلیکس میں ہوا۔

کابل میں ہوئے خود کش حملہ میں طالبان حکومت میں وزیر خلیل رحمان حقانی ہلاک ہوگئے۔

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں بدھ کے روزایک بڑا دھماکہ ہوا ہے، کابل میں مہاجرین کی وزارت کے احاطے میں ہونے والے دھماکے میں طالبان کے پناہ گزینوں کے وزیرخلیل الرحمٰن حقانی اوران کے 3 محافظوں سمیت 12 افراد ہلاک ہوگئے۔ رپورٹس کے مطابق، یہ حملہ اس وقت ہوا جب خلیل الرحمٰن حقانی کھوست سے آئے ہوئے لوگوں کے ایک گروپ کی میزبانی کررہے تھے۔ نیوزایجنسی رائٹرس کے مطابق، طالبان حکومت کے ترجمان نے حملے میں خلیل رحمان حقانی کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔

کابل کے وزارت میں خود کش حملہ!

دارالحکومت کابل میں وزارت کے احاطے میں یہ دھماکہ کیسے ہوا اورکس نے کیا اس بارے میں فی الحال زیادہ معلومات سامنے نہیں آئی ہیں۔ تاہم وزارت داخلہ سے موصول ہونے والی معلومات کی بنیاد پراے پی نے اسے خودکش حملہ قراردیا ہے، جوکابل میں پناہ گزینوں کی وزارت کے احاطے میں کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکے میں خودکش حملہ آوربھی ہلاک ہوا ہے اورمتعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

حقانی نیٹ ورک سے وابستہ تھے خلیل رحمان

خلیل الرحمٰن حقانی، طالبان کے داخلی امورکے وزیرسراج الدین حقانی کے چچا اورحقانی نیٹ ورک کی اہم شخصیات میں سے تھے، انہیں اگست 2021 میں افغانستان کے اقتدارمیں طالبان کی واپسی کے بعد 7 ستمبر2021 کوپناہ گزینوں کی نگراں کارگزار وزیرکے طور پرمقرر کیا گیا تھا۔

دھماکہ میں آئی ایس آئی ایس کا ہاتھ ہونے کا شک

ابتدائی رپورٹ میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ حملہ اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس آئی ایس) اورطالبان کے درمیان چل رہی جدوجہد کے درمیان ایک ٹارگیٹیڈ حملہ ہوسکتا ہے۔ حالانکہ اس معاملے میں ابھی تک کسی تنظیم کا ہاتھ سامنے نہیں آیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق، اسلامک اسٹیٹ کے خراسان (آئی ایس آئی ایس-کے) نے اکثروبیشترایسے حملے کئے ہیں، جس کا حال کے مہینوں میں طالبان حکومت کے ساتھ کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ حادثہ کی پوری جانکاری کے لئے فی الحال جانچ کی جا رہی ہے۔