کابل میں ہوئے خود کش حملہ میں طالبان حکومت میں وزیر خلیل رحمان حقانی ہلاک ہوگئے۔
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں بدھ کے روزایک بڑا دھماکہ ہوا ہے، کابل میں مہاجرین کی وزارت کے احاطے میں ہونے والے دھماکے میں طالبان کے پناہ گزینوں کے وزیرخلیل رحمان حقانی اوران کے 3 محافظوں سمیت 12 افراد ہلاک ہوگئے۔ رپورٹس کے مطابق، یہ حملہ اس وقت ہوا جب خلیل رحمان حقانی کھوست سے آئے ہوئے لوگوں کے ایک گروپ کی میزبانی کررہے تھے۔ نیوزایجنسی رائٹرس کے مطابق، طالبان حکومت کے ترجمان نے حملے میں خلیل رحمان حقانی کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔
کابل کے وزارت میں خود کش حملہ!
دارالحکومت کابل میں وزارت کے احاطے میں یہ دھماکہ کیسے ہوا اورکس نے کیا اس بارے میں فی الحال زیادہ معلومات سامنے نہیں آئی ہیں۔ تاہم وزارت داخلہ سے موصول ہونے والی معلومات کی بنیاد پراے پی نے اسے خودکش حملہ قراردیا ہے، جوکابل میں پناہ گزینوں کی وزارت کے احاطے میں کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکے میں خودکش حملہ آوربھی ہلاک ہوا ہے اورمتعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
حقانی نیٹ ورک سے وابستہ تھے خلیل رحمان
خلیل رحمان حقانی، طالبان کے داخلی امور کے وزیر سراج الدین حقانی کے چچا اور حقانی نیٹ ورک کی اہم شخصیات میں سے تھے، انہیں اگست 2021 میں افغانستان کے اقتدار میں طالبان کی واپسی کے بعد 7 ستمبر 2021 کو پناہ گزینوں کی نگراں کارگزار وزیرکے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔
دھماکہ میں آئی ایس آئی ایس کا ہاتھ ہونے کا شک
ابتدائی رپورٹ میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ حملہ اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس آئی ایس) اور طالبان کے درمیان چل رہی جدوجہد کے درمیان ایک ٹارگیٹیڈ حملہ ہوسکتا ہے۔ حالانکہ اس معاملے میں ابھی تک کسی تنظیم کا ہاتھ سامنے نہیں آیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق۔ اسلامک اسٹیٹ کے کھوراسان (آئی ایس آئی ایس-کے) نے اکثروبیشترایسے حملے کئے ہیں، جس کا حال کے مہینوں میں طالبان حکومت کے ساتھ کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ حادثہ کی پوری جانکاری کے لئے فی الحال جانچ کی جارہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔