Bharat Express

Terrorist Attack in Pakistan:

پاکستان ایک بار پھر دہشت گردی کا نشانہ بن گیا ہے۔ اس بار دہشت گردوں کے اس حملے نے پاکستان کی سلامتی پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔

پاکستان میں سکیورٹی کی صورتحال نازک ہوتی جا رہی ہے کیونکہ گزشتہ چند مہینوں میں سکیورٹی اہلکاروں پر حملوں کی تعداد میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا ہے۔ صوبہ خیبر پختونخواہ میں خاص طور پر کئی سکیورٹی پوسٹوں، قافلوں اور اہلکاروں پر منظم حملے ہوتے رہے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر حملوں کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) پر عائد کی گئی ہے۔

بیان کے مطابق علاقے میں موجود دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا جا رہا ہے۔ علاقے کی مکمل چھان بین جاری ہے۔ حملے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ تھانے پر چاروں اطراف سے حملہ کیا گیا، اس دوران دستی بم پھینکے گئے اور شدید فائرنگ کی گئی جس کے بعد پولیس نے بھی بھرپور جوابی فائرنگ کی تاہم دہشت گرد رات کے اندھیرے میں فرار ہوگئے۔پولیس کے مطابق علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے اور سرچ آپریشن جاری ہے۔

اہلکار کے مطابق، ایک عسکریت پسند نے پہلے پولیس آفس اور ہاؤسنگ بلاک کے مین گیٹ پر خود کو دھماکے سے اڑا لیا اور دیگر اندر داخل ہوئے۔ ڈی پی او شاہ نے کہا کہ سیکیورٹی کے لیے تعینات ہماری فورسز نے گھنٹوں ان کے ساتھ مقابلہ کیا۔

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع میانوالی کے ایک پولیس اسٹیشن پر منگل کی رات ایک دہشت گردانہ حملہ ہوا۔ پولیس کے مطابق 20 سے 25 خطرناک ہتھیاروں سے لیس دہشت گردوں کے ایک گروپ نے تھانے پر حملہ کیا