Bharat Express

Taliban

واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ ستانکزئی نے لڑکیوں اور خواتین کے تعلیم حاصل کرنے کے حق میں بیان دیا ہے۔اس سے قبل ستمبر 2022 میں بھی انہوں نے بچیوں کے اسکول کئی ماہ بند رکھنے اور یونیورسٹی تعلیم پر پابندی کے اقدامات کے بعد ایسے ہی بیانات دیے تھے۔

تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے معاملے پر افغانستان اور پاکستان آمنے سامنے ہیں۔ ٹی ٹی پی کا مقصد پاکستانی مسلح افواج اور ریاست کے خلاف دہشت گردی کی مہم چلا کر حکومت پاکستان کا تختہ پلٹنا ہے۔

ٹی ٹی پی کا گڑھ افغانستان اور پاکستان کی سرحد کے آس پاس کے قبائلی علاقے ہیں جہاں سے وہ اپنے جنگجوؤں کو بھرتی کرتا ہے۔ طالبان پاکستان کی فوجی طاقت سے بخوبی واقف ہیں، اس لیے وہ ہر قدم سوچ سمجھ کر اٹھائیں گے۔ اگر تنازعہ کو آگے بڑھاتے ہیں تو اس کے پیچھے اس کی سوچی سمجھی حکمت عملی ہوگی۔

طالبان حکومت کا کہنا تھا کہ اگر کسی گھر میں پہلے سے پڑوسی کے گھر کی طرف کھڑکی یا راستہ کھلا ہے تو لوگوں کو اس کے لیے انتظامات کرنا ہوں گے۔ گھر کے مالک کو یا تو اپنے گھر میں کھڑکی کی طرف دیوار بنانا ہو گی یا کوئی اور انتظام کرنا ہو گا۔

طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور کیے ہیں جو افغانستان میں خواتین کے حقوق کو روکتے ہیں۔ انہوں نے نوجوان لڑکیوں سے تعلیم اور خواتین کے روزگار جیسے بنیادی حقوق چھین لیے ہیں۔

پاکستان ایک بار پھر دہشت گردی کا نشانہ بن گیا ہے۔ اس بار دہشت گردوں کے اس حملے نے پاکستان کی سلامتی پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔

طالبان حکومت نے ہندوستان میں ایک نوجوان افغان طالب علم اکرام الدین کامل کو ممبئی میں افغانستان کے قونصل خانے میں قائم مقام قونصل کے طور پر مقرر کیا ہے۔

بھارت پہلے ہی کئی بار واضح کر چکا ہے کہ افغانستان کی سرزمین بھارت میں دہشت گردی پھیلانے کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ طالبان نے بھارت کو یقین دلایا ہے کہ وہ اپنی سرزمین بھارت کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ یعقوب نے ہندوستان کے ساتھ مضبوط تعلقات کی تاریخ کا حوالہ دیا۔

پاکستان میں سکیورٹی کی صورتحال نازک ہوتی جا رہی ہے کیونکہ گزشتہ چند مہینوں میں سکیورٹی اہلکاروں پر حملوں کی تعداد میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا ہے۔ صوبہ خیبر پختونخواہ میں خاص طور پر کئی سکیورٹی پوسٹوں، قافلوں اور اہلکاروں پر منظم حملے ہوتے رہے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر حملوں کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) پر عائد کی گئی ہے۔

ژنہوا خبر رساں ایجنسی نے مقامی میڈیا آؤٹ لیٹ طلوع نیوز کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ وزارت کے مطابق، گزشتہ ایک سال میں مجموعی طور پر 1.78 ملین افغان مہاجرین بیرون ملک سے اپنے وطن واپس جا چکے ہیں۔