ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے حماس لیڈر اسمٰعیل ہانیہ کو واضح پیغام دے دیا ہے۔
اسرائیل اورغزہ کے درمیان 40 دنوں سے زیادہ وقت سے جنگ جاری ہے اور13 ہزار سے زیادہ فلسطینی عوام شہید ہوچکے ہیں اوراب بھی یہ سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اس درمیان بڑی خبر آئی ہے کہ حماس کی جانب سے اسرائیل سے ایران جنگ نہیں کرے گا۔ یہ جواب ایران کے سپریم کورٹ علی خامنہ ای نے حماس لیڈراسمٰعیل ہانیہ نے دے دیا ہے۔ خبروں کے مطابق، تین سینئرعہدیداروں نے انکشاف کیا کہ ایرانی سپریم لیڈرعلی خامنہ ای نے حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ کو نومبرکے اوائل میں تہران میں ملاقات کرتے ہوئے واضح پیغام بھیجا تھا کہ حماس نے ایران کو 7 اکتوبرکو اسرائیل پرہونے والے حملے کے بارے میں مطلع نہیں کیا تھا اوراس لئے تہران حماس کی جانب سے جنگ میں شامل ہونے کی بات کو نہیں مانے گا۔
العربیہ کی خبرکے مطابق، علی خامنہ ای نے اسمٰعیل ہانیہ کو بتایا کہ ایران براہ راست مداخلت کئے بغیرحماس کے لئے اپنی سیاسی اوراخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ بعض عہدیداروں نے اپنا نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پرایرانی سپریم لیڈراورحماس رہنما کی اس بات چیت کا انکشاف کیا ہے۔ حماس کے ایک عہدیدارنے یہ بھی بتایا کہ علی خامنہ ای نے اسمٰعیل ہانیہ پر زوردیا کہ وہ فلسطینی تحریک میں ان آوازوں کو خاموش کر دیں جو کھلے عام ایران اوراس کے لبنانی اتحادی حزب اللہ گروپ سے اسرائیل کے خلاف جنگ میں پوری طاقت کے ساتھ شامل ہونے کا مطالبہ کررہی ہیں۔
دوسری جانب، حزب اللہ کے قریبی تین ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ حزب اللہ حماس کی طرف سے گزشتہ ماہ شروع کئے گئے حملے سے بھی حیران تھا اورسرحد کے قریب دیہاتوں میں بھی حزب اللہ کے جنجگواس حملے کے لئے تیارنہیں تھے۔ حزب اللہ کے ایک رہنما نے کہا کہ ہم جنگ کے لئے بیدارہیں۔ اپنی طرف سے بیروت میں کارنیگی مڈل ایسٹ سینٹرمیں حزب اللہ کے امور کے ماہرمہند الحاج علی نے کہا کہ 7 اکتوبرکو اسرائیل پر حماس کے حملے نے اس کے شراکت داروں کو اپنے سے بہت بڑی اور طاقتور فوج کے ساتھ لڑنے کے انتہائی مشکل انتخاب کے سامنے کھڑا کردیا ہے۔
واضح رہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی بستیوں پرحماس کے اچانک حملے کے بعد عراق، شام اورلبنان میں ایرانی حمایت یافتہ کئی دھڑوں اورگروہوں کی طرف سے اسرائیل کو دھمکیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ یمن میں حوثی باغیوں نے اسرائیل پرمیزائل اور ڈرون بھی داغے ہیں۔ بہت سے مغربی ممالک اورتجزیہ کاروں نے غزہ میں جاری جنگ کے وسیع ترعلاقائی تنازعہ میں پھیلنے کے امکان سے خبردارکیا ہے۔ قابل ذکرہے کہ یہ خبرالعربیہ سے لی گئی ہے۔
-بھارت ایکسپریس