سویڈن میں قرآن پاک کو نذر آتش کرنے والے عراقی مہاجر سیلوان مومیکا کو سویڈن میں ایک عراقی شہری نے باکسنگ کا گلف پہن کرزبردست انداز میں پیٹ دیا ہے۔ گزشتہ چند مہینوں کے دوران سویڈن اور ڈنمارک میں قرآن مجید کو نذر آتش کرنے کی ناپاک کوششیں کی گئیں تھیں،جس پر مسلم ممالک کی اکثریت نے اس عمل کی مذمت کی تھی اور بعض نے ڈنمارک اور سویڈن کے سفیروں کو طلب کرکے ان اقدامات کے حوالے سے تنبیہ کی تھی۔حالانکہ گزشتہ ماہ سٹاک ہوم میں قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کے بعد سینکڑوں عراقی مظاہرین نے سویڈن کے سفارت خانے پر حملہ بھی کر دیا۔
في بث مباشر ، يظهر ملاكم عراقي مقيم في #السويد يضرب القذر #سلوان_موميكا . pic.twitter.com/FIasZrSimC
— J. Iraq🇮🇶 (@Sarraji) August 21, 2023
اب اس پورے معاملے میں نیا موڑ اس وقت سامنے آیا جب اس ملعون مومیکا کو ایک عراقی نوجوان نے لات گھونسوں سے جم کر پٹائی کردی۔چونکہ سویڈن میں قرآن پاک کو جلانے کے ذمہ دار کوئی اور نہیں بلکہ یہی عراقی تارک وطن سیلوان مومیکاہے جس کی آج سرے راہ عزت اتاری گئی ہے۔سوشل میڈیا میں وائرل ہونے والی ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ کیسے اس ملعون کو ایک عراقی باکسر نوجوان پیٹ رہا ہے ۔اس 37 سالہ عراقی تارک وطن اور ملعون نے متعدد بار قرآن پاک کے نسخے کی توہین کی، اسے جلایا اور اس کے صفحات پھاڑے ہیں ۔ جس کی وجہ سے مسلم نوجوانوں کے اندر اسے خلاف غصہ بہت زیادہ ہے جس کا اظہار آج ایک نوجوان نے کردیا ہے۔
سویڈن میں ایک مسلمان نوجوان نے باکسنگ کے دستانے پہن کر قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والے ملعون سلوان مومیکا کو پیٹ دیا۔ pic.twitter.com/View77Ufl4
— RTEUrdu (@RTEUrdu) August 22, 2023
یاد رہے کہ سویڈن کی سکیورٹی سروس نے جولائی کے آخر میں اعلان کیا تھا کہ سٹاک ہوم میں قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کے حالیہ واقعات نے ملک کی سلامتی پر منفی اثر ڈالا ہے۔ سویڈن کے وزیر اعظم الف کرسٹرسن نے یہ بھی کہا کہ ملک کو دوسری جنگ عظیم کے بعد سے اپنے سب سے سنگین سیکورٹی مسئلے کا سامنا ہے۔ 3 اگست کو ایران کی وزارت اطلاعات نے سویڈن میں فرد ہتک کے قرآن کریم سے منسلک ہونے کی نئی دستاویزات جاری کیں اور لکھا: مومیکا منصوبہ صہیونیت کا اعلان کردہ مشن تھا جس کا مقصد مسلمانوں کی رائے عامہ کو اس وحشیانہ جرم سے منحرف کرنا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔