سویڈین اور ڈنمارک میں قرآن مقدس کو نذرآتش کرنے کی مذموم حرکت پر ایک طرف جہاں عالم اسلام میں دونوں ممالک کے خلاف غصہ اور ناراضگی کا ماحول ہے وہیں دوسری جانب سویڈن کے نوجوانوں نے ایک تاریخی قدم اٹھانے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ جس کے تحت اسی جگہ پر مسجد کی تعمیر کی منصوبہ بندی ہے جس جگہ پر دشمن اسلام نے قرآن پاک کو نذرآتش کیا تھا۔ اس جگہ پر مسجد کی تعمیر کیلئے مقامی نوجوانوں کی طرف سے چندہ کرنے کا عمل شروع ہوچکا ہے اور اس کی شروعات میں ہی بڑی کامیابی مل گئی ہے۔
شباب مسلمين في السويد يجمعون مبلغ من المال لبناء مسجد في المكان الذي أُحرق فيه المصحف الشريف، ويسجدون شكرًا لله في ذات المكان. pic.twitter.com/mtK4VDfnmy
— تركي الشلهوب (@TurkiShalhoub) August 11, 2023
دراصل ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں سویڈن کےمسلم نوجوانوں کی اچھی تعداد اس جگہ پر سجدہ شکر بجالاتی نظر آرہی ہے جہاں کچھ دنوں پہلے شرپسندوں نے کلام مقدس کی بے حرمتی کی تھی۔ویڈیو میں جو نوجوان مائیک کے ذریعے اعلان کرتا نظرآرہا ہے اس کے مطابق سویڈن میں مسلم نوجوانوں نے اس جگہ مسجد بنانے کے لیے رقم جمع کی جہاں مقدس کتاب کو جلایا گیا تھا۔ اس کیلئے جب چندہ جمع کرنا شروع کیا گیا تو ابتداء میں ہی بڑی کامیابی اس صورت میں ملی کہ مسجد کی تعمیر کیلئے ڈھائی ملین سویڈن کرونر یعنی قریب دو کڑو ر ہندوستانی روپئے جمع ہوگئے ۔ جس کے بعد اس زمین پر مسجد بنانے کی تیاری شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
*The Muslims of Sweden bought the land where the Qur’an burning took place for 2.5 million Swedish kroners to build a Masjid. They are performing sajdat shukur. Takbiiir! *Allahu akbar!*#viral #Sweden #Quran pic.twitter.com/pKQH17JvjB
— Rahmat kalim (@rahmat_kalim) August 11, 2023
حالانکہ اس ویڈیو کو کئی معتبر میڈیا ایجنسیوں نے بھی شیئر کی ہے اور یہی پیغام لکھا ہے کہ سویڈن میں جس جگہ قرآن پاک کو نذرآتش کرنے کی کوشش کی گئی تھی اس جگہ پر مسجد بنانے کیلئے نوجوان آگے آئے ہیں اور اس کیلئے ڈھائی ملین سویڈن کرنسی کا چندہ بھی مل چکا ہے۔ حالانکہ یہ زمین کس کی ہے، کیا کسی غیر مسلم کی ہے ،یا پھر سرکار کی زمین ہے۔ کیا اس زمین کو خرید لیا گیا ہے ، یا پھر بات طے پاگئی ہے اور جلد ہی زمین پر قبضہ ہوجائے گا؟ یہ سب ایسے سوالات ہیں جن کے جوابات ابھی تک نہیں مل پائے ہیں ۔ اور ویڈیو میں بھی اس کی کچھ زیادہ وضاحت نہیں کی گئی ہے۔ لیکن سجدہ شکر ادا کرنے کا مطلب یہ ضرور نکالا جارہا ہے کہ مسلم نوجوانوں نے اس زمین کو خرید لی ہے اور اب تاریخی مسجد بناکر دنیا کو امن کا پیغام دینے کی کوشش کی جائے گی۔
واضح رہے کہ سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں عیدالاضحیٰ کے پہلے روز چند برس قبل عراق سے سویڈن منتقل ہونے والے شہری نے قرآن پاک کی بے حرمتی اور اوراق جلانے کی کوشش کی تھی، جس کے بعدسعودی، پاکستان اور دیگر مسلم ممالک سمیت دنیا بھر سے مذمت کا اظہار کیا گیا تھا۔ملزم پر سویڈن کی پولیس نے نسلی فسادات پر اکسانے اور آگ لگانے پر عائد پابندی کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کیے ہیں۔اس واقعے کے بعد پاکستان، ترکیہ، اردن، فلسطین، سعودی عرب، مراکش، عراق اور ایران کی جانب سے شدید مذمت کی گئی تھی۔
نوٹ: بھارت ایکسپریس اس ویڈیو اور اس کے ساتھ شیئر مواد کی فی الحال تصدیق نہیں کرتا۔