Bharat Express

Sweden

یہ نیا اقدام 2026 میں شروع ہوگا اور تارکین وطن کو 350,000 سویڈش کرونر (تقریباً 28.7 لاکھ روپے) تک کی مالی امداد فراہم کی جائے گی۔ اس اقدام کا مقصد مزید تارکین وطن کو اپنے اصل ملک میں واپس جانے کی ترغیب دینا ہے۔

سویڈش پراسیکیوٹرز نے عراقی نژاد مسیحی کارکن سلوان مومیکا اور ان کے ساتھی سلوان نجم پر 2023 میں چار مواقع پر ’ایک نسلی گروہ کے خلاف تحریک چلانے‘ کا الزام عائد کیاہے۔

سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں قرآن کی بے حرمتی کرکے شہرت حاصل کرنے والا 37 سالہ ملعون سلوان مومیکا حال ہی میں سویڈن سے ناروے منتقل ہوا تھا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر 27 مارچ کو پوسٹ شیئر کرتے ہوئے ملعون نے صارفین کو آگاہ کیا تھا کہ وہ ناروے حکام کی حفاظت میں سویڈن سے ناروے منتقل ہو رہا ہے۔

یورپ اور خاص طور پر جرمنی، تاریخی طور پر اپنی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے روسی گیس پر بہت زیادہ انحصار کرتا رہا ہے۔جب روس نے جولائی میں سپلائی محدود کرنے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا تو ایک دن کے اندر اس سے یورپ میں گیس کی ہول سیل قیمت میں 10 فیصد اضافہ ہو گیا تھا۔

صدر طیب اردگان کے حکمران اتحاد کو ترک پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل ہے۔ انہوں نے ہی درخواست کو منظور کرنے کے لیے ووٹ دیا تھا۔ ووٹنگ کے بعد توقع ہے کہ صدر رجب طیب اردگان آنے والے دنوں میں اس بل پر دستخط کر دیں گے۔

اردوغان نے کہا کہ اگر اسلام کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت کو نہ روکا گیا تو جرائم کے مرتکب مزید لاپرواہ ہو جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ 'ترکیہ ایسی دھمکیوں کا جواب دے رہا ہے۔اردوغان نے خبردار کیا کہ آج مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ سویڈن کی سکیورٹی سروس نے جولائی کے آخر میں اعلان کیا تھا کہ سٹاک ہوم میں قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کے حالیہ واقعات نے ملک کی سلامتی پر منفی اثر ڈالا ہے۔ سویڈن کے وزیر اعظم الف کرسٹرسن نے یہ بھی کہا کہ ملک کو دوسری جنگ عظیم کے بعد سے اپنے سب سے سنگین سیکورٹی مسئلے کا سامنا ہے۔

سوئیڈن کی حکومت پبلک آرڈرایکٹ میں ترمیم کے بارے میں غوروخوض کر رہی ہے، جس کے ذریعہ پولیس کو اس بات کا اختیار ہوگا کہ وہ قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے کی اجازت نہ دے۔

عراقی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ "عراقی حکومت نے سفارتی ذرائع سے سویڈش حکومت کو آگاہ کیا ہے کہ سویڈش کی سرزمین پر قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کے واقعے کے دوبارہ ہونے کی صورت میں سفارتی تعلقات منقطع کرنے کی ضرورت ہوگی۔

گزشتہ روز پارلیمنٹ میں اپنے خطاب میں شریف نے سوال کیا کہ سویڈن کی پولیس نے قرآن پاک کو جلانے کی اجازت کیوں دی؟ ان کی تقریر ٹیلی ویژن پر نشر ہوئی تھی۔ جمعہ کو ایک ٹویٹ میں شریف نے ہم وطنوں سے مطالبہ کیا کہ وہ جلوسوں اور احتجاج کے ذریعے سویڈن کو سخت پیغام دیں