بی جے پی نے لوک سبھا الیکشن کے لئے بڑی حکمت عملی تیار کی ہے۔
مرکزمیں مسلسل تیسری بار حکومت بنانے کی کوشش میں لگی بی جے پی نے اپنے لوک سبھا امیدواروں کے نام طے کرنے کے لئے سخت مشقت کی ہے۔ ذرائع سے ملی جانکاری کے مطابق، جن اراکین پارلیمنٹ کی کارکردگی ٹھیک نہیں رہی ہے، ان کا ٹکٹ بغیرکسی جھجھک کے کاٹ دیا جائے گا۔ دراصل، وزیراعظم نریندرمودی پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ ہرسیٹ پر کمل لڑ رہا ہے۔ کم ازکم 70-60 موجودہ اراکین پارلیمنٹ کے ٹکٹ کٹ سکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، تین بارجیت چکے اورعمردراز کئی اراکین پارلیمنٹ کی جگہ نئے چہروں کو موقع دیا جائے گا۔ حالانکہ زیادہ تراوبی سی اراکین پارلیمنٹ کے ٹکٹ نہیں کاٹے جائیں گے۔ گزشتہ لوک سبھا الیکشن 2019 میں بی جے پی کے 303 میں سے 85 اوبی سی اراکین جیت کرآئے تھے۔ نموایپ پرعوام سے اراکین پارلیمنٹ کے بارے میں فیڈ بیک لیا گیا۔ اپنے اپنے حلقوں میں تین سب سے زیادہ مقبول بی جے پی لیڈران کے نام پوچھے گئے ہیں۔
ہرپارلیمانی علاقے کی رپورٹ مانگی گئی
گزشتہ دو سالوں سے بی جے پی اراکین پارلیمنٹ سے مسلسل ان کے کام کے بارے میں رپورٹ مانگی گئی۔ سروے کرنے والی ایجنسیوں سے ہرپارلیمانی حلقہ کی رپورٹ مانگی گئی۔ بی جے پی کے زیراقتدار ریاستوں میں ہرپارلیمانی حلقی میں وزراء کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے۔ ان وزراء سے کہا گیا کہ وہ لوک سبھا سیٹوں کا دورہ کرکے اراکین پارلیمنٹ کے بارے میں رپورٹ لیں۔ وزراء اور سنگٹھن (تنظیم) سے ملی رپورٹ کو ریاستی سطح پرالیکشن کمیٹی کی میٹنگ میں رکھا گیا۔ ساتھ ہی تنظیم کے جنرل سکریٹریوں نے آرایس ایس کا بھی فیڈ بیک رکھا۔
بی جے پی نے ریاستوں کی الیکشن کمیٹیوں کی میٹنگ میں ہرپارلیمانی سیٹ پرامیدواروں کے ناموں کا پینل تیارکیا ہے۔ دہلی میں سینٹرل الیکشن کمیٹی کی میٹنگ سے پہلے ہرریاست کے کورگروپ کی بی جے پی صدر جے پی نڈا، وزیرداخلہ امت شاہ اورتنظیمی جنرل سکریٹری بی ایل سنتوش کے ساتھ میٹنگ ہوئی۔ ان میٹنگوں میں ہرسیٹ پرممکنہ امیدواروں کے ناموں پرغوروخوض کیا گیا۔
بی جے پی نے ہرسیٹ پرتیارکی حکمت عملی
سینٹرل الیکشن کمیٹی کی میٹنگ سے پہلے جمعرات کو وزیراعظم کی رہائش گاہ پروزیراعظم نریندر مودی، وزیرداخلہ امت اہ اور بی جے پی صدر جے پی نڈا کی لمبی میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں بھی امیدواروں کے ناموں پرتبادلہ خیال ہوا اور اس کے بعد سینٹرل الیکشن کمیٹی کی میٹنگ میں ریاستی سطح پرامیدواروں کے ناموں پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ بی جے پی نے ہرسیٹ کے لحاظ سے حکمت عملی تیار کی ہے۔ ہرسیٹ کو جیتنے کے لئے سب سے بہترین امیدوارکون ہوسکتا ہے، اس کا پیمانہ تیار کیا گیا۔ اگردوسری پارٹی کا ہے تو اسے بی جے پی میں لانے کے لئے پورا زورلگایا گیا۔ اس کے لئے باقاعدہ ہرریاست میں اورمرکزی سطح پرجوائننگ کمیٹیاں بنائی گئیں۔
-بھارت ایکسپریس