آتشی نے وزیراعلیٰ کی ذمہ داری سنبھال لی ہے، لیکن وہ اروند کیجریوال کی کرسی پر نہیں بیٹھیں۔
دہلی کی وزیراعلیٰ آتشی نے وزیراعلیٰ عہدے کی کمان سنبھال لی ہے۔ وزیراعلیٰ آتشی آج پہلی بار دہلی سکریٹریٹ پہنچی، لیکن وزیراعلیٰ آتشی دہلی کے سابق وزیراعلیٰ اورعام آدمی پارٹی کے کنوینراروند کیجریوال کی کرسی پرنہیں بیٹھیں۔ وزیراعلیٰ آتشی سکریٹریٹ اپنی ایک کرسی لے کرپہنچی اوروہ اسی کرسی پربیٹھیں جوکہ سفید رنگ کی ہے۔ ان کی کرسی کے ساتھ ہی دہلی کے سابق نائب وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی لال رنگ کی کرسی رکھی ہوئی ہے۔
وزیراعلیٰ آتشی نے کہا کہ ”آج میں نے دہلی کے وزیراعلیٰ کا چارج سنبھال لیا ہے۔ آج میرے دل میں ویسا ہی درد ہے، جوبھرت جی کا تھا، جس طرح سے بھرت جی نے بھگوان شری رام کے کھڑاؤں رکھ کر کام کیا، ویسے ہی میں آئندہ 4 ماہ تک وزیراعلیٰ کا عہدہ سنبھالوں گی۔“
”یہ کرسی کیجریوال جی کی ہے“
وزیراعلیٰ آتشی نے کہا کہ گزشتہ 2 سال سے بی جے پی نے اروند کیجریوال پرکیچڑاچھالنے میں کوئی کسرنہیں چھوڑی، 6 ماہ کے لئے انہیں جیل میں ڈالا۔ عدالت نے بھی کہا کہ اروند کیجریوال کوایجنسی نے بدنیتی سے گرفتارکیا۔ آتشی نے مزید کہا کہ یہ کرسی اروند کیجریوال جی کی ہے، مجھے بھروسہ ہے کہ فروری میں ہونے والے الیکشن میں دہلی کی عوام اروند کیجریوال کوجتا کرپھرسے وزیراعلیٰ بنائے گی۔ تب تک اروند کیجریوال جی کی یہ کرسی نہیں رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ اپنے بھروسے کے ساتھ یقین کے ساتھ ہم ایک بار پھر سے اروند کیجریوال جی کواس کرسی پر بٹھائیں گے اورتب تک یہ کرسی اسی کمرے میں رہے گی۔
آتشی نے سنبھالی دہلی کی کمان
دہلی کی سابق وزیراعلیٰ اروند کیجریوال مبینہ شراب گھوٹالہ معاملے میں تہاڑ جیل میں بند تھے، جس کے بعد 13 ستمبرکوسپریم کورٹ نے اروند کیجریوال کو ضمانت دی۔ تہاڑ جیل سے باہرآنے کے بعد کیجریوال نے ایک ایسا اعلان کیا، جس نے سب کوحیران کردیا۔ کیجریوال نے 15 ستمبرکوکہا کہ وہ آئندہ دودن میں وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دیں گے۔ کیجریوال نے 17 ستمبرکواستعفیٰ دیا اورپارٹی کی کمان ان کی جگہ آتشی نے سنبھالی۔
بھارت ایکسپریس–