Bharat Express

Israeli infighting can harm war effort, security: اسرائیل پر اندرونی جنگ کا خوف غالب،لیڈرشپ کے درمیان اختلافات سے جنگ میں ہوسکتا ہے بڑا نقصان،صدر ہرزوگ نے اتحاد کا دیا پیغام

اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے اسرائیلی قیادت کے درمیان اتفاق وتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اختلافات سے گریز کرنے پر زور دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی لیڈرشپ کے درمیان اختلافات موجودہ جنگی کوششوں کو متاثر کرسکتے ہیں۔ حماس کے خلاف جاری جنگ میں پوری قوم کو متحد ہونا ہوگا۔

اسرائیل کے صدر اسحاق ہرزوگ نے اتوار کی رات ایک عوامی خصوصی خطاب میں خبردار کیا کہ 7 اکتوبر سے پہلے موجود تلخ معاشرتی تقسیم کی طرف کوئی بھی واپسی اسرائیل کی جنگی کوششوں اور اس کی سلامتی کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ان کے بقول دشمن صرف ہمارے اندر دراڑیں دیکھنے کا انتظار کر رہا ہے، تاکہ ہم آپس میں لڑنا شروع کر دیں۔ وہ تنازعات، دلائل، انا کے درمیان جدوجہد، سیاسی تنازعات کو بھی دیکھتے ہیں۔ وہ جشن مناتے ہیں جب وہ ہمارے درمیان اختلافات دیکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ضروری ہے کہ اسرائیلی، “اندرونی جدوجہد اور تقسیم کو ختم کریں۔ہاں، دلائل اور بحث ہمارے ڈی این اے کا حصہ ہیں۔ اس کی بالکل اجازت ہے – یہاں تک کہ ضروری ہے – تنازعہ اور تنقید کرنے کی، یہاں تک کہ جنگ کے وقت میں، لیکن بحث کرنے کا ایک طریقہ ہے۔

اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے اسرائیلی قیادت کے درمیان اتفاق وتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اختلافات سے گریز کرنے پر زور دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی لیڈرشپ کے درمیان اختلافات موجودہ جنگی کوششوں کو متاثر کرسکتے ہیں۔ حماس کے خلاف جاری جنگ میں پوری قوم کو متحد ہونا ہوگا۔ہرزوگ نے کہا کہ “ہمارے بیٹے حماس پر فتح حاصل کرنے اور مغوی لوگوں کو واپس کرنے کے لیے دشمن کے پیچیدہ علاقے میں سرنگوں اور گلیوں میں لڑ رہے ہیں اور اپنی قربانیاں دے رہے ہیں۔ وہ اسرائیلی قوم اور اسرائیل کے بہتر مستقبل کے لیے لڑ رہے ہیں۔ آپ کو یہ بتانا ضروری ہے کہ یہ ایک ایسی جنگ ہے جس میں ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں ہے اور یہ ایک حقیقی جنگ ہے۔ یہ جنگ جاری ہے اورسخت تکلیف دہ ہے۔ حماس کو ختم کرنے کے لیے غزہ میں جنگ ناگزیر ہے۔ میں سب سے مطالبہ کرتا ہوں کہ باہمی اختلافات کو ایک طرف رکھ کر متحد ہوجائیں کیونکہ اختلافات جنگی کوششوں کو تباہ کرسکتے ہیں۔

اسرائیلی صدر نے کہا کہ میں براہ راست عوام کے رہنماؤں، سینئر قیادت، اور عام طور پر ہر اس شخص سے اپیل کرتا ہوں جو سیاسی نظام اور عوامی میدان میں کام کرتے ہیں – اور میں کہتا ہوں کہ ‘رک جاؤ’۔ ذمہ داری دکھائیں۔ اگر اپنی  خاطر نہیں تو کم از کم ہمارے بچوں کے لیے جو فرنٹ لائن پر ہیں۔ تھوڑا سا مزید رک جائیں۔ اس سے کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ لیکن اس وقت ایک ضروری چیز ہے: اور وہ ہے اتحاد، عزم اور باہمی ذمہ داری۔ ہم ایک جنگ میں ہیں – انتخاب کی جنگ نہیں بلکہ ایک جائز، درست اور اخلاقی جنگ۔ ہمارے راستے کی صداقت ہر چیز پر غالب ہے۔ ہرزوگ نے مزید کہا کہ یہ لمحہ ایک امتحان ہے: ہم نہ ٹوٹیں گے، نہ پلکیں جھپکیں گےاور ہم یقینی طور پر اپنے آپ کو اندر سے الگ نہیں کریں گے۔ ہم نے ایک ساتھ آنسو بہایا – اور ہم ایک ساتھ کندھے سے کندھا ملا رہے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔