Bharat Express

Israel-Palestine War: غزہ میں جنگ بندی کی تجویز پر امریکہ نے پھر کیا ویٹو، حماس نے کہا- فلسطینیوں کے قتل میں شامل ہے امریکہ

Israel-Hamas War Updates: اسرائیل-حماس جنگ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اس جنگم یں اب تک ہزاروں لوگوں کی جان گئی ہے۔ غزہ کے حالات ہر دن خراب ہو رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے ذریعہ غزہ میں جنگ بندی سے متعلق تجویز پر امریکہ نے ویٹو کردیا۔

Israel-Hamas Palestine News: اسرائیل اورفلسطین کے درمیان چل رہی جنگ تیسری ماہ سے داخل ہوچکی ہے، مگرابھی تک جنگ بندی کے کوئی آثارنظرنہیں آرہے ہیں۔ نومبرکے آخرمیں اسرائیل اورحماس کے درمیان عارضی جنگ بندی سے متعلق رضامندی بنی۔ حالانہ اس عارضی جنگ بندی کے ختم ہوتے ہی غزہ پٹی پراسرائیلی جنجگو طیارہ بم برسانے لگے۔ غزہ پٹی میں موجود تقریباً ہراہم عمارت منہدم ہوچکی ہے۔ غزہ میں بمباری روکنے کے لئے تجویزبھی لائی گئی ہے، جو پاس نہیں ہوپائی ہے۔ اس کا مطلب واضح ہے کہ ابھی غزہ کے آسمان میں بم برستے رہیں گے اورمعصوم لوگوں کو جان گنوانی پڑے گی۔ اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے افسران کا کہنا ہے کہ غزہ میں افراتفری اورپریشانی والا ماحول ہے۔ نقل مکانی کرنے والے فلسطینی خاندانوں کو غزہ کی سڑکوں پر بھکمری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں غزہ میں فوری جنگ بندی کے لئے تجویز لائی گئی، جسے امریکہ نے ویٹوکردیا ہے۔ سلامتی کونسل کی تجویز پر15 میں سے 13 ممالک نے رضامندی ظاہرکی تھی جبکہ برطانیہ ووٹنگ سے دور رہا اورامریکہ نے اسے ویٹو کردیا۔ اس تجویز کو متحدہ عرب امارات (یواے ای) کی طرف سے پیش کیا گیا تھا۔ یواین میں پیش کی گئی تجویز میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فوری جنگ بندی کی بات کہی گئی تھی۔ ساتھ ہی ساتھ بغیرکسی شرط کے غزہ میں قید یرغمالیوں کی رہائی کی گزارش کی گئی تاکہ فلسطینیوں تک انسانی امداد پہنچ سکے۔ اس تجویز کو تیارکرنے میں 97 ممالک نے مدد کی تھی۔

غزہ میں جنگ بندی کی تجویز پرامریکہ کے ویٹو کرنے سے متعلق حماس نے اس کی مذمت کی ہے۔ اس نے امریکہ کے اس قدم کو غیراخلاقی اورغیرانسانی بتایا ہے۔ حماس نے کہا کہ تجویزمیں رخنہ اندازی کرنا دکھاتا ہے کہ امریکہ راست طورپر اسرائیل کے ذریعہ کئے جا رہے ہمارے لوگوں کے قتل میں شامل ہے۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے جمعہ کے روز غزہ میں 450 ٹھکانوں پرایئراسٹرائیک کی ہے۔ ایک ہفتے پہلے ختم ہوئی جنگ بندی کے بعد یہ ایک دن میں کیا گیا سب سے زیادہ حملہ ہیں۔ غزہ شہر میں فلسطین اسکوائر پراسرائیل نے اپنا پرچم بھی پھہرا دیا ہے۔

فلسطین ریڈ کریسنٹ سوسائٹی (پی آرسی ایس) نے جمعہ کے روزبتایا کہ ترکی کے ذریعہ عطیہ کی گئی امدادی اشیاء سے لے کر11 ایمبولینس اورتقریباً 100 ٹرک رفح بارڈرکراسنگ سے ہوتے ہوئے غزہ پہنچ گئے ہیں۔ پی آرسی ایس نے کہا کہ ٹرکوں میں کھانا، پانی، راحتی اشیاء اورمیڈیکل سپلائی تھی۔ وہیں دوسری جانب اسرائیلی وزیردفاع یووگیلنٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں ایسے اشارے نظرآرہے ہیں کہ حماس غزہ میں ٹوٹنے کی دہلیزپرپہنچ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ماہ پہلے جنہیں لگ رہا تھا کہ وہ ہماری روشنی کوبجھا دیں گے، اب نتیجے سامنے ہیں۔ اسرائیل میں روشنی ہے اورغزہ میں تاریکی۔ یہ جاری رہنے والا ہے۔

   -بھارت ایکسپریس

 

Also Read