Bharat Express

Bombed 6 Muslim Countries: اوبامہ کونرملا سیتارمن کا جواب،کہا: جس کے دور میں 6 مسلم ممالک پر 26,000 سے زیادہ بم گرائے گئے،وہ ہم پر سوال نہ اٹھائے

مرکزی وزیر نرملا سیتارمن نے اوبامہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ  ایک سابق امریکی صدر، جس کے دور حکومت میں چھ مسلم اکثریتی ممالک پر 26,000 سے زیادہ بم گرائے گئے – سوالات اٹھا رہے ہیں۔ ان کے الزامات پر کوئی کیسے یقین کرے گا؟

Bombed 6 Muslim Countries: مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے آج  پی ایم مودی کا دفاع کرتے ہوئے سابق امریکی صدر براک اوباما کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ سابق امریکی صدر براک اوباما نے ایک انٹرویو میں کہاتھا کہ انہوں نے پی ایم مودی سے ہندوستان کے مسلمانوں کی حالت کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے جواب دیا کہ ہم امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود ہندوستان میں مذہبی آزادی پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔مرکزی وزیرنرملا سیتارمن نے اوبامہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ  ایک سابق صدر – جس کے دور میں چھ مسلم اکثریتی ممالک پر 26,000 سے زیادہ بم گرائے گئے – سوالات اٹھا رہے ہیں۔ ان کے الزامات پر کوئی کیسے یقین کرے گا؟

میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ وزیر اعظم نے خود امریکہ میں ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ان کی حکومت ‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ کے اصول پر کام کرتی ہے اور کسی کمیونٹی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کرتی۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ لوگ غیر ضروری طور پر ایسی بحثوں میں پڑ جاتے ہیں اور ایسے مسائل کو اجاگر کرتے ہیں جو ایک طرح سے غیر ضروری ہیں۔ سیتا رمن نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کو 13 ممالک نے نوازا ہے، جن میں سے 6 ممالک مسلم اکثریتی ہیں۔

اپوزیشن کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ وہ انتخابی طور پر بی جے پی یا پی ایم مودی کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔ اس لیے وہ ایسی مہم چلا رہے ہیں۔ اس طرح کی مہم میں کانگریس کا بڑا رول رہا ہے۔ اپوزیشن اتحاد کی جاری مشق کے بارے میں سیتا رمن نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ وہ کس مقصد کے لیے اکٹھے ہو رہے ہیں۔ ان کا واحد ایجنڈا بی جے پی کو شکست دینا ہے۔ کیا وہ بتا رہے ہیں کہ وہ عوام کے لیے کیا کریں گے؟ ان کے دور حکومت میں ملک میں سب سے زیادہ کرپشن ہوئے لیکن پچھلے 9 سالوں میں ملک میں صرف ترقی ہو رہی ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ سیتا رمن سے پہلے آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے بھی اپنے تبصروں کے لیے اوباما کو نشانہ بنایا تھا۔ ایک صحافی کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا تھا کہ ’’بھارت میں بھی بہت سے حسین اوباما ہیں، واشنگٹن جا کر کارروائی کرنے سے پہلے ہمیں ان پر کارروائی کو ترجیح دینی چاہیے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read