گیانواپی کیس
گیان واپی مسجد احاطے میں شیولنگ ملنے کے دعوے سے متعلق الہ آباد ہائی کورٹ نے بڑا فیصلہ دیا ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ میں معاملے کی سماعت کی گئی۔ اس دوران عدالت نے سائنٹفک سروے کا حکم دیا ہے۔ عدالت کے فیصلے کے مطابق، اسے کوئی نقصان پہنچائے بغیراس کا سائنٹفک سروے کرایا جائے گا۔ الہ آباد ہائی کورٹ میں جسٹس اروند کمارمشرا کی بینچ میں معاملے کی سماعت ہوئی۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے وارانسی ضلع جج کے فیصلے کو بدل دیا ہے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ سروے سے پتہ چلے گا کہ شیولنگ کتنا پرانا ہے۔
الہ آباد ہائی کورٹ نے آرکیولوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کو سروے کرنے کی ذمہ داری دی ہے۔ ہندوفریق نے گیان واپی مسجد احاطے میں مبینہ شیولنگ کی پوجا کے لئے خواتین کے داخلے کی اجازت مانگی تھی، جسے عدالت نے منظور نہیں کیا ہے۔
الہ آباد ہائی کورٹ نے جمعہ کے روز گیان واپی مسجد اور وشوناتھ مندرتنازعہ معاملے میں سروے کے دوران ملے مبینہ شیولنگ (وضوخانہ کا فوارہ) کی کاربن ڈیٹنگ کرائی جائے۔ عدالت نے ضلع جج کے اس حکم کو بھی منسوخ کردیا، جس میں انہوں نے کاربن ڈیٹنگ کا مطالبہ کرنے والی عرضی کو خارج کردیا تھا۔ جسٹس اروند کمار مشرا کی بینچ نے اے ایس آئی کی رپورٹ کی بنیاد پر مبینہ شیولنگ کا سائنٹفک سروے کی جانچ کرانے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا سے کہا کہ وہ شیولنگ کو گرائے بغیرسائنٹفک طور پرجانچ کریں۔
الہ آباد ہائی کورٹ نے مبینہ شیولنگ معاملے کی سماعت کرتے ہوئے وارانسی ضلع جج کے فیصلے کو بدل دیا ہے، جسے ہندو فریق کے لئے جھٹکا سمجھا جائے گا۔ ہندو فریق کا دعویٰ ہے کہ گیان واپی مسجد احاطے میں شیولنگ ملا تھا۔