خالصتان حامی امرت پال سنگھ
Amritpal Singh: خالصتانی حامی امرت پال سنگھ کو پکڑنے کے لئے پنجاب پولیس نے گزشتہ تین دنوں سے آپریشن چلا رہی ہے۔ امرت پال کے 100 سے زیادہ معاونین کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے اور مسلسل کئی ٹھکانوں پر چھاپہ ماری کرکے ‘وارث پنجاب دے’ کے سربراہ کو پکڑنے کی کوشش میں مصروف ہے۔ حالانکہ ابھی تک وہ پولیس کی گرفت میں نہیں آیا ہے، لیکن اس درمیان امرت پال، اس کے چچا اور ڈرائیور نے سرینڈر کردیا ہے۔ امرت پال کو بھگوڑا قرار دیا گیا ہے۔
امرت پال سنگھ کی تنظیم ‘وارث پنجاب دے’ کے خلاف پنجاب پولیس کی کارروائی جاری ہے۔ پنجاب پولیس نے کل 34 لوگوں کو گرفتار کیا تھا، جس کے بعد خالصتانی لیڈران کے کل 112 معاونین کو اب تک گرفتارکیا گیا ہے۔ پولیس نے اتوار کو پورے پنجاب میں فلیگ مارچ کیا اور تلاشی لی۔ پنجاب کے کچھ حصوں میں پہلے سے ہی حکم امتناعی نافذ ہے۔ اس درمیان، انٹرنیٹ پر پابندی کو آئندہ 24 گھنٹے کے لئے بڑھا دیا گیا ہے۔
اجنالا پولیس اسٹیشن پر کیا تھا حملہ
گزشتہ ماہ ہی امرت پال کے حامیوں نے اجنالا پولیس اسٹیشن پر حملہ بول دیا تھا، جس کے بعد پنجاب پولیس پر سوال اٹھنے لگے تھے۔ اس کے بعد اب پنجاب پولیس ایکشن موڈ میں ہے اور امرت پال کے ساتھیوں کو چن چن کرپکڑ رہی ہے۔ گزشتہ تین دن سے امرت پال کو گرفتار کرنے کی کوشش میں پولیس مصروف ہے۔ اتوار کی دیر رات بھی اس کی گرفتاری کی خبریں آرہی تھیں، لیکن اس سے متعلق پولیس کی طرف سے کوئی بیان نہیں دیا گیا اور آئندہ دن پیر کو بھی اس کی تلاشی میں چھاپہ ماری جاری ہے۔
اس دوران پنجاب کے وزیر بلبیر سنگھ نے کہا ہے کہ اگر امرت پال سنگھ کو گرفتار کیا جائے گا تو ڈی جی پی اس کے بارے میں مطلع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ بری طاقتیں ہیں، لیکن پولیس اچھا کام کر رہی ہے۔ میں پنجاب کے لوگوں سے امن اور بھائی چارہ بنائے رکھنے کی اپیل کرتا ہوں۔
-بھارت ایکسپریس