
مسجد اقصیٰ میں رمضان المبارک کی پہلی جمعہ میں 90 ہزار مسلمانوں نے نماز جمعہ ادا کی۔
مشرقی یروشلم کی مسجد اقصی کے احاطے میں ہزاروں مسلمانوں نے بڑی تعداد میں پولیس کی موجودگی میں رمضان کی پہلی نمازجمعہ ادا کی۔ غاصب اسرائیل کی پابندیاں بھی فلسطینی مسلمانوں کا جذبہ ایمانی گھٹا نہ سکیں اور ہزاوں فلسطینیوں نے مسجد الاقصیٰ میں نماز تراویح ادا کی۔غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی پابندیاں بھی فلسطینی مسلمانوں کا جذبہ ایمانی کم نہ کر سکی اور تقریباً 80 ہزار فلسطینیوں نے اسلام کی تیسری مقدس مسجد اور قبلہ اول مسجد الاقصیٰ میں نماز تراویح ادا کی۔عرب نیوز کے مطابق محکمہ برائے یروشلم وقف والاقصیٰ مسجد نے کہا ہے کہ 80 ہزار نمازیوں میں سے اکثریت یروشلم کے رہائشی اور اسرائیل کے فلسطینی شہریوں کی تھی، جو1948 سے یہاں رہائش پذیر ہیں۔ جبکہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں سے آنے والے ہزاروں فلسطینیوں کواسرائیلی فوج کی چیک پوسٹس پر ہی روک دیا گیا تھا۔واضح رہے کہ 15 ماہ کی مسلسل اسرائیلی بربریت کے بعد اب عالمی طاقتوں کی مداخلت پرعارضی جنگ بندی ہے۔ تاہم اسرائیل نے ماہِ رمضان میں مسجد الاقصیٰ کے حوالے سے نئی پابندیاں عائد کرتے ہوئے مقبوضہ مشرقی یروشلم کے مرکز میں واقع قدیمی شہر میں اضافی فوج تعینات کر دی تھی۔اس کے علاوہ ماہ رمضان میں مسجد الاقصیٰ میں نوجوان مسلمانوں کا داخلہ اور نماز جمعہ میں نمازیوں کی تعداد بھی کم کر دی گئی ہے۔
بزرگوں اور بچوں میں بھی نظرآیا جوش
ایک 44 سالہ کارپینٹرامجد غالب نے جنہوں نے اپنی جائے نماز کاندھے پررکھی ہوئی تھی کہا کہ “وہ (پولیس اہلکار) یہ فیصلہ بے ترتیبی سے کرتے ہیں کہ کسے اندر جانے دینا ہے اور کسے نہیں اور ہم نہیں جانتے کہ کیوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ” سچ تو یہ ہے کہ ہمیں ڈر لگ رہا ہے یہ پہلا سال ہے جب ہم پولیس کی اتنی بہت سی نفری کو دیکھ رہے ہیں۔ دو سال پہلے میں ان سے بحث کر سکتا تھا لیکن اب ۔۔ وہ ہمیں کوئی موقع نہیں دے رہے۔ ایک 75 سالہ ٹور گائیڈ عزت خوئیس نے پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، “بہت سارے فوجی ہیں۔ … یہ ہمارے لیے اچھا نہیں، مستقبل کے لیے، امن کے لیے اور لوگوں کے اکٹھے رہنے کے لیے اچھا نہیں ہے۔” مسجد اقصیٰ کا احاطہ اسلام کا تیسرا مقدس ترین مقام اور یہودیت کا سب سے مقدس مقام ہے، جسے یہودی ٹیمپل ماؤنٹ کے نام سے جانتے ہیں۔
فلسطینی شہریوں کو سخت پابندیوں کا سامنا
گزشتہ برسوں میں رمضان کے مہینے میں یہ تشدد کے لیے ایک حساس مقام رہا ہے، اورجمعہ کوہزاروں پولیس اہل کارتعینات کئے جاتے تھے، جن میں سے کچھ بھاری ہتھیاروں سے لیس ہوتے تھے۔ پولیس نے اس ہفتے کے شروع میں ایک بیان میں کہا تھا کہ سکیورٹی وجوہات کی بنا پر، مغربی کنارے سے الاقصیٰ تک رسائی کی کوشش کرنے والے فلسطینیوں کو اس سال کچھ پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ حکومت کے ترجمان اوفیر گینڈل مین نے کہا کہ صرف 55 سال اور اس سے زیادہ عمر کے مردوں اور 50 سال سے زیادہ عمر کی خواتین کو علاقے سے مسجد کے احاطے میں داخل ہونے کی اجازت ہو گی۔
اسرائیل نے تعینات کردی اضافی فوج
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر نے کہا ہے کہ پابندیوں کے باوجود نمازیوں کو گذشتہ برسوں کی طرح “اسی تعداد میں” مسجد میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی، لیکن یہ یقین دہانیاں کچھ نوجوان مردوں کے لیے موثر نہیں تھیں جنہیں جمعے کے روز پرانے شہر میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا۔ دوسری جانب فلسطین نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی ملٹری پولیس نے پیر کو ایک کمپاؤنڈ پر چھاپے میں تین افراد کو حراست میں لیا ہے۔ اسرائیل نے رمضان کے آغاز میں ہی مقبوضہ مشرقی یروشلم کے مرکز میں واقع قدیمی شہر میں اضافی فوج تعینات کر دی تھی۔
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔