
دہلی ہائی کورٹ میں جسٹس یشونت ورما کی سربراہی والی ڈویژن بنچ کے زیر سماعت 50 سے زیادہ مقدمات کی دوبارہ سماعت ہوگی۔ ہائی کورٹ نے اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ جسٹس ورماکے گھر سے بھاری رقم ملنے کے بعد ان کے کردار پر مسلسل سوال اٹھنے لگے تھے ۔اس معاملہ کےبڑھنے کے بعد جسٹس ورما کا تبادلہ الہ آباد ہائی کورٹ میں کر دیا گیا۔ تاہم چیف جسٹس آف انڈیا کی ہدایت پر انہیں کوئی عدالتی کام نہیں سونپا گیا ہے۔
جسٹس یشونت ورما کے خلاف تین ججوں کی ایک کمیٹی کے ذریعہ اندرونی تحقیقات بھی چل رہی ہیں۔ دہلی ہائی کورٹ کی طرف سے 21 اپریل کو جاری کردہ ڈیلی ایجنڈا (ایک دن میں سماعت کے لیے طے شدہ مقدمات کی فہرست) میں فیصلے کو نوٹیفائی کرتے ہوئے نوٹس میں کہا گیاکہ تمام متعلقہ افراد کو مطلع کیا جاتا ہے کہ درج ذیل مقدمات، جو جسٹس یشونت ورما اور جسٹس ہریش ویدیا ناتھن شنکر کی ڈویژن بنچ کے سامنے درج تھے،جن کی سماعت کیلئے اگلی تاریخ دے دی گئی ہے،اور جن پر کوئی حکم صادر نہیں کیا گیا ہے۔انہیں پہلے سے دی گئی متعلقہ تاریخوں پر روسٹر بنچ کے سامنے دوبارہ درج کیا جائے گااور پھر سے ان تمام کی سماعت ہوگی۔
نوٹس میں ایسے 52 مقدمات درج ہیں جن میں سول رٹ پٹیشن بھی شامل ہیں۔ یہ مقدمات 2013 سے 2025 تک کے ہیں۔ ان میں پراپرٹی ٹیکس سے متعلق NDMC ایکٹ کی دفعات کی آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی کم از کم 22 درخواستیں شامل ہیں۔ جسٹس یشونت ورما کی عدالتی ذمہ داریاں 24 مارچ کو باضابطہ طور پر واپس لے لی گئیں۔ تب سے، وکلاء باقاعدگی سے دہلی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ڈی کے کے سامنے پیش ہورہے تھے۔ وہ زبانی طور پر اپادھیائے کے سامنے اپنے مقدمات کا ذکر کر رہے تھے اور ان مقدمات کے بارے میں ہدایات مانگ رہے تھے جن کی سماعت ڈویژن بنچ نے کی تھی جن میں سماعت کی اگلی تاریخ دی گئی تھی لیکن کوئی حکم نہیں دیا گیا تھا۔
دہلی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ڈی کے اپادھیائے نے زبانی طور پر وکلاء کو مشورہ دیا کہ وہ اس سلسلے میں اپنے پرائیویٹ سکریٹری یا رجسٹرار جنرل آف کورٹ کو درخواست دیں اور انہیں یقین دلایا کہ ان کی شکایت پر غور کیا جائے گا۔ اب دہلی ہائی کورٹ نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جسٹس یشونت ورما اور جسٹس ہریش ویدیا ناتھن کی بنچ کے سامنے کل 52 مقدمات درج ہیں، جن میں سماعت کی اگلی تاریخ تو دی گئی تھی لیکن کوئی حکم نہیں دیا گیا، اب ان مقدمات کی روسٹر بنچ پہلے سے طے شدہ تاریخوں پر نئے سرے سے سماعت کرے گی۔
بھارت ایکسپریس۔
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔