برقع پہن کر ووٹ ڈالنے والی مسلم خواتین سے متعلق بی جے پی نے بڑا مطالبہ کیا ہے۔
قومی دارالحکومت دہلی میں چھٹے مرحلے میں 25 مئی کوووٹنگ ہونی ہے۔ اس سے پہلے بی جے پی کے ایک رکن اسمبلی نے چیف الیکشن آفیسرسے ملاقات کی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ووٹنگ سے پہلے برقع میں آنے والی خواتین کی شناخت کی جائے۔ ساتھ ہی سبھی ووٹنگ مراکزپرخاتون پولیس اہلکاروں کی مناسب تعیناتی کی جائے۔
بی جے پی کے رکن اسمبلی اجے مہاوراوررکن اسمبلی موہن سنگھ بشٹ نے نے دہلی کے چیف الیکٹورل آفیسر کودی گئی درخواست میں کہا ہے کہ الیکشن میں ووٹنگ کے وقت برقع میں آنے والی خواتین کی شناخت اور ویریفکیشن کروائی جائے۔
حیدرآباد کے معاملے کا ذکرکرتے ہوئے ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کی راجیہ سبھا رکن ساگریکا گھوش نے کہا کہ اس الیکشن میں الیکشن کمیشن کا کردارپریشان کرنے والا ہے۔ ہرمرحلے کے بعد اپوزیشن ایسے موضوع لا رہا ہے، جہاں الیکشن کمیشن کوکارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم نے ایک ووٹنگ مرکزکے اندرایک بی جے پی لیڈرکومسلم خواتین کی پہچان کرنے کے لئے ان کا برقع اٹھاتے ہوئے دیکھا۔
اس الیکشن میں بی جے پی کا سچ سے سامنا ہوا’‘
ٹی ایم سی کی رکن پارلیمنٹ ساگریکا گھوش نے دعویٰ کیا کہ الیکشن کمیشن نے اس الیکشن میں کافی مایوس کیا ہے۔ برسراقتدارپارٹی اوروزیراعظم نریندرمودی نفرت پھیلانے والی تقاریرکررہے ہیں۔ ساگریکا گھوش نے کہا کہ 2024 کےعام انتخابات میں بی جے پی کا سچ سے سامنا ہوا ہے، وہ 400 پارکی بات کررہے تھے۔ توسیع شدہ ہندوستان کے بارے میں بات کررہے تھے۔
’ان کے الفاظ میں کوئی وزن نہیں ہے‘
مغربی بنگال سے متعلق تبادلہ خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی ریاست میں دوہندسہ میں پہنچنے کے لئے محنت کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کوبنگالی تہذیب کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں ہے۔ سیاسی ماحول پوری طرح سے ممتا بنرجی کے حق میں ہے۔ اس الیکشن میں بی جے پی کے لیڈرنازیبا الفاظ کا استعمال کر رہے ہیں۔ ان کے الفاظ میں کوئی وزن نہیں ہے۔
بھارت ایکسپریس۔